بلدیاتی نمائندوں کی معطلی

بلدیاتی نمائندوں کی معطلی، الیکشن کمیشن سے جواب طلبی

ویب ڈیسک: بلدیاتی نمائندوں کی معطلی کیخلاف دائر رٹ پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس سید ارشد علی پر مشتمل بنچ نے نوشہرہ سے تحصیل میئر اسحاق خٹک سمیت دیگر بلدیاتی نمائندوں کی رٹ کی سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بلدیاتی حکومت کا کردار جمہوریت میں بہت نمایاں ہے، صوبائی جنرل الیکشن پر اثر انداز ہونے کی بنیاد پر بلدیاتی نمائندوں کو معطل کیا گیا، اگر ایسا ہے تو وفاقی حکومت کو بھی ختم کیا جائے کیونکہ وفاقی حکومت بھی ضمنی الیکشن اور صوبائی جنرل الیکشن میں سرکاری وسائل استعمال کرے گی۔
انکے وکلاء نعمان کاکاخیل اور ملک شہباز نے بتایا کہ بلدیاتی نظام کے بغیر کسی ملک میں سیاسی نظام مکمل نہیں ہو سکتا۔ لوکل گورنمنٹ کے بجٹ سے متعلق منصوبہ بندی کا عمل جاری ہے۔ اس مرحلے پر بلدیاتی نظام کو معطل کرنا سمجھ سے بالا ہے۔ لوکل باڈیز آئین کے آرٹیکل 140A کے تحت عمل میں لایا گیا ہے اور اس صورت میں اسکی معطلی آئین کی ایک شق کی معطلی ہے جس کا اختیار کسی بھی صورت الیکشن کمیشن کے پاس نہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل محسن کامران صدیق کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے جواب جمع کرائیں۔

مزید پڑھیں:  اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہی نظر آرہے ہیں ،عطا تارڑ