بلوچستان عبدالرحمٰن کھیتران گرفتار

ماں،2 بیٹوں کاقتل،صوبائی وزیر بلوچستان عبدالرحمٰن کھیتران گرفتار

ویب ڈیسک: بارکھان میں خاتون اور اس کے 2 بیٹوں کے قتل کے الزام میں سردار عبدالرحمان کھیتران کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس کی جانب سے بھی بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کو حراست میں لینے کی تصدیق کر دی گئی ہے، سردار عبدالرحمان کھیتران کو بارکھان میں 3 افراد کے قتل کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سردار عبدالرحمان کھیتران پر گراں ناز مری اور ان کے بیٹوں کو یرغمال بنانے اور قتل کرنے کا الزام ہے، ادھر نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے پٹیل باغ میں عبدالرحمٰن کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارااور تلاشی لی پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر کے گھر پر خان محمد مری کے 5 بچوں کی بازیابی کیلئے چھاپہ مارا گیا
عبدالرحمان کھیتران کے مہمان خانے اور رہائش گاہ سمیت گھر کے دیگر حصوں کی تلاشی لی گئی۔ جبکہ بارکھان میں قتل ہونیوالی گراں ناز مری کے پانچ مغوی بچوں کی سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر میں موجودگی کی مبینہ تصاویر سامنے آگئیں۔ سامنے آنے والی تصاویر میں سردار عبدالرحمان کھیتران کو بھی دیکھا جاسکتا ہے
سردار عبدالرحمان کھیتران کے بیٹے انعام کھیتران کا دعویٰ ہے کہ بڑی بیٹی بارکھان والے گھر اور بیٹے کوئٹہ والے گھر پر تھے۔ واقعے کے خلاف کوئٹہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور مری قبیلے کے افراد کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں بھی بارکھان واقعے کے خلاف ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا جبکہ کوہلو میں شٹر ڈا ئون ہڑتال کی گئی، بلوچستان بار کونسل نے بارکھان واقعے کے خلاف عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جبکہ ڈی جی خان میں بھی احتجاج کیا گیا، اس کے علاوہ کراچی میں بھی بارکھان واقعے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا ۔ چیئر مین مری قبائل اتحاد میر جہانگیر خان نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت اپنے وزیرکو بچانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ وزیر داخلہ بلوچستان نے مغویوں کی بازیابی کیلئے سکیورٹی اداروں کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستیں:سپیکر نے سپریم کورٹ کا فیصلہ ناقابل عمل قرار دے دیا