اسرائیلی اور فلسطینی حکام مل بیٹھ

اردن میں اسرائیلی اور فلسطینی حکام مل بیٹھے،تشدد میں کمی پر اتفاق

ویب ڈیسک:اردن کے شہر عقبہ میں ہونے والی ایک ملاقات کے اختتام پر اسرائیل اور فلسطینی حکام نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ مزید تشدد کو روکنے کے لیے مل کر کام کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں کمی کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کا اعادہ کیا۔بیان میں کہا گیا کہ میزبان ملک اردن کے ساتھ ساتھ مصر اور امریکا نے ان مفاہمتوں کو دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات کے دوبارہ قیام اور انہیں بہتر بنانے کی جانب اہم پیشرفت قرار دیا۔غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے والے حماس گروپ سمیت فلسطینی دھڑوں نے اجلاس میں شرکت کرنے پر مغربی کنارے میں قائم فلسطینی حکومت کی مذمت کی۔
حکام نے بتایا کہ اس اجلاس میں کئی سالوں میں پہلی بار ایسا ہوا کہ اعلیٰ اسرائیلی اور فلسطینی سیکیورٹی سربراہان اکٹھا ہوئے جہاں اس کا مقصد اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں امن بحال کرنا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ دوران اجلاس اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ چار ماہ کے لیے اسرائیل کی جانب سے کسی بھی نئے آبادکار یونٹس کے حوالے سے بات چیت نہیں کی جائے گی اور چھ ماہ کے لیے کسی بھی چوکیوں کے قیام کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔انہوں نے منصفانہ اور دیرپا امن کے لیے اس فارمولے کے تحت ملاقات جاری رکھنے، مثبت پیشرفت برقرار رکھنے اور اس معاہدے کو وسیع تر سیاسی عمل تک توسیع دینے پر بھی اتفاق کیا۔امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے مشیر بریٹ میک گرک اردنی اور مصری حکام نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں 670ہاؤسنگ سکیموں کو غیر قانونی قرار دے دیاگیا