232 افراد لقمہ اجل بنے

رواں سال کے پہلے 5 ماہ پشاور پر بھاری، 232 افراد لقمہ اجل بنے

ویب ڈیسک: رواں سال کے پہلے 5 ماہ پشاور شہر پر بھاری ثابت ہوئے ، اس دوران قتل مقاتلے کی وارداتوں میں اضافہ ہوا اور پہلے 5ماہ کے دوران 232 افراد لقمہ اجل بنے، گزشتہ سال کے پہلے پانچ ماہ کی نسبت قتل کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔ اس ضمن میں جاری اعدادوشمار کے مطابق 2022کے پہلے 5ماہ میں 170 افراد قتل ہوئے تھے جبکہ اس سال 232افراد قتل کئے گئے۔ اسی طرح اقدام قتل واقعات میں بھی اضافہ ہوا اور5ماہ میں360 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
گزشتہ سال کے پہلے 5 ماہ میں اقدام قتل کے 310 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ اعدادوشمار کے مطابق 2022کے دوران پانچ ماہ میں 216 جبکہ رواں سال شہر میں 224 افراد زخمی ہوئے تاہم پچھلے سال کی نسبت اغوا کی وارداتوں میں کمی رپورٹ کی گئی ہے۔ گزشتہ سال کے 36اغوا کیسز کے مقابلے میں رواں سال 22 کیسز پیش آئے ہیں۔ 2023کے پہلے 5 مہینوں میں 29 ریپ کیسز جبکہ گزشتہ سال کے پہلے 5 ماہ میں ریپ کے 18 کیسیز رپورٹ ہوئے تھے۔
مرد اور خواتین کے ساتھ غیر فطری عمل کے 14 واقعات رونما ہوئے جبکہ گزشتہ سال کے پہلے 5ماہ میں یہ کیسز 9تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سی سی پی او پشاور اشفاق انور نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ دہشتگردی اور جرائم کے واقعات بڑے چیلنجز ہیں جس پر جدید ٹیکنالوجی اور بہتر تفتیش کے ذریعے قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

مزید پڑھیں:  لکی مروت :محکمہ تعلیم کے سپرنٹنڈنٹ کو ساتھی سمیت اغواکرلیا گیا