ملازمین کی ترقی پرپابندی، تنخواہوں میں 35 اور پنشن میں 17.5 فیصد اضافہ

ویب ڈیسک:نئے مالی سال 2023.24کے 4مہینوں کا 460 ارب سے زائد کاصوبائی بجٹ آج پیش کیا جارہا ہے یکم جولائی سے31اکتوبر تک کے نئے مالی سال کے پہلے چار ماہ کے صوبائی بجٹ کی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے جس میں بجٹ تجاویز کی منظوری کے بعد وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ حمایت اللہ خان نئے مالی سال کے چار مہینوں کا بجٹ آج شام چار بجے پریس کانفرنس میں پیش کریں گے چار مہینے کے بجٹ میں غیر ترقیاتی کاموں اور کفایت شعاری پالیسی کے تحت نئی بھرتیوں پر بھی پابندی عائد ہوگی جبکہ بجٹ میں سکیل ایک سے سکیل22 تک کے ملازمین کیلئے تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کی تجاویز ہیں
ذرائع کے مطابق نئے صوبائی بجٹ میں مختلف محکموں کے ملازمین کی اپ گریڈیشن پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے اس ضمن میں بتایا گیاہے کہ صوبائی نگران حکومت نے پورے مالی سال کیلئے بجٹ تیار کیا ہے تاہم چار مہینے کیلئے4سو 60ارب سے زائد کے اخراجات کی منظوری دی جائے گی جس میں بندوبستی اضلاع کیلئے 402 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کئے جائیں گے قبائلی اضلاع کیلئے 59 ارب 54 کروڑ 30 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے بجٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 112 ارب11کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کرنے جس میں بندوبستی اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 43 ارب 33 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کرنے اور بندوبستی اضلاع کی مقامی حکومتوں کیلئے 8 ارب 66 کروڑ 70 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے اس طرح قبائلی اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 8 ارب66 کروڑ 70 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے
ذرائع نے بتایا کہ بندوبستی اضلاع کے اخراجات جاریہ کیلئے 309 ارب 49 کروڑ 80 لاکھ روپے اور تنخواہوں کیلئے 192 ارب 97 کروڑ 80 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے ملازمین کی پنشن کیلئے 42 ارب 36 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے نئے مالی سال کے بجٹ میں مزدور کی ماہانہ اجرت 26 ہزار سے بڑھا 32 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے جبکہ گریڈ 1 سے16 تک ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافے کی تجویز ہے اس طرح گریڈ17 اور اس سے اوپر گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں ساڑھے 17فیصد اضافے کی تجویز ہے بجٹ میں ڈیپوٹیشن الائونس میں 50 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے
جبکہ ملازمین کے سیکرٹریٹ پرفارمنس الائونس میں100 فیصداور معذور ملازمین کے کنونس الائونس میں بھی 100 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے نئے بجٹ میںپولیس اہلکاروں کے راشن الائونس میں بھی اضافہ کیا جائے گا جبکہ سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پاپندی کی تجویز ہے تاہم بی آر ٹی کیلئے سبسڈی کی مد میں بھی ایک ارب روپے مختص کئے جائیں گے ۔

مزید پڑھیں:  شاندانہ گلزار، شہریار، شیر افضل کی پارٹی کیلئے قربانیاں ہیں، بانی پی ٹی آئی