اوور ڈرافٹ

اوور ڈرافٹ، سٹیٹ بینک کو 1 ارب 26 کروڑ کی ادائیگی

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا حکومت نے مالی بحران کے دوران ملازمین کی تنخواہوں اور جاری اخراجات پورے کرنے کیلئے سٹیٹ بینک سے چند روز کیلئے وصول رقم پر ایک ارب 26 کروڑ روپے سود کی مد میں ادا کیا ہے جبکہ نگران حکومت کے دور میں صرف ایک بار مارچ کے مہینے میں اوور ڈرافٹ صرف ایک دن کیلئے لیا گیا۔ خیبرپختونخوا حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان رسہ کشی اور سیاسی اختلافات کے باعث گزشتہ برس جون سے صوبے کو قابل تقسیم محاصل کی رقم کی منتقلی میں محکمہ خزانہ کو مسلسل تاخیر کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جاری اخراجات پورے کرنے اور ملازمین کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کیلئے صوبائی حکومت کو سٹیٹ بینک سے چند روز کیلئے اربوں روپے قرض لینا پڑا ہے جسے اوور ڈرافٹ کہتے ہیں۔ محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق جون 2022 سے لیکر مارچ 2023 تک اوورڈرافٹ کی مد میں سٹیٹ بینک سے چند روز کیلئے وقفے وقفے سے رقوم قرض لی گئیں جو مجموعی طور پر 285 ارب 20 کروڑ روپے بنتی ہے۔ مذکورہ رقم اسی ماہ یا پھر اگلے ماہ واپس کردی گئی تاہم اس پر روزانہ کے حساب سے ادا کئے گئے سود کی رقم ایک ارب 26 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق جون 2022 میں 65 ارب قرض لیا گیا اور اسی ماہ 61 ارب 80 کروڑ واپس کیا گیا جس پر 14 کروڑ 70 لاکھ روپے سود ادا کیا گیا۔ جولائی 2022 میں 9 ارب 20 کروڑ کا قرض لیا گیا جس میں 3 ارب 50 کروڑ واپس کئے گئے۔ اسی ماہ 3 کروڑ 10 لاکھ روپے ادا کئے گئے۔ اگست 2022 میں 42 ارب 70 کروڑ روپے کا قرض لیا گیا جس میں اسی ماہ 27 ارب 50 کروڑ واپس کر دئے گئے جبکہ سود کی مد میں ایک کروڑ 60 لاکھ ادا کئے گئے۔ ستمبر 2022 میں 30 ارب 40 کروڑ اوورڈرافٹ لیا گیا جبکہ اس ماہ تمام بقایاجات سمیت 54 ارب 60 کروڑ واپس کردئے گئے اور سود کی مد میں 3 کروڑ 30 لاکھ ادا کئے گئے۔ اکتوبر 2022 میں 37 ارب 40 کروڑ روپے اوورڈرافٹ لیا گیا اور یہ رقم اسی ماہ واپس کردی گئی جس پر 13 کروڑ سود ادا کیا گیا۔ نومبر 2022 میں 45 ارب 40 کروڑ اوورڈرافٹ لے کر واپس کردیا گیا اور سود کی مد میں 44 کروڑ 80 لاکھ واپس ہوئے۔ دسمبر 2022 میں 35 ارب 10 کروڑ کا اوورڈرافٹ لیتے ہوئے اسی ماہ واپس کیا گیا۔ سود کی مد میں اس ماہ ایک کروڑ 90 لاکھ ادا کئے گئے۔ جنوری 2023 میں چار ارب 80 کروڑ اوور ڈرافٹ لے کر واپس کیا گیا اورسود کی مد میں 43 کروڑ 70 لاکھ واپس کردئے گئے۔ فروری میں ساڑھے تین ارب اوور ڈرافٹ لے کر واپس کیا گیا جبکہ سود ادائیگی نہیں کی گئی۔ مارچ 2023 میں صر ف ایک روز کیلئے 11 ارب 60 کروڑ روپے کا اوورڈرافٹ لے کر اگلے روز واپس کردیا گیا جس پر 40 لاکھ سود ادا کیا گیا۔ مارچ میں اوور ڈرافٹ لینے کی وجہ وفاق سے دہشتگردی کیخلاف جنگ کی مد میں ملنے والی رقم میں تاخیر تھی یہ رقم دفتری اوقات کے بعد منتقل کی گئی جس کے باعث سٹیٹ بینک کو اگلے روز واپسی کی گئی۔

مزید پڑھیں:  چارسدہ میں چنگ چی رکشہ پرفائرنگ ،باپ تین بیٹوں سمیت قتل