افغانستان کان کنی

افغانستان کے کان کنی بارے ساڑھے 6 ارب ڈالر کے عالمی معاہدے

ویب ڈیسک: افغانستان نے چین، ایران، ترکی اور برطانیہ کی مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 6.5 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے کان کنی کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ طالبان کی جانب سے ان معاہدوں پر دستخط کی تقریب افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد کی گئی۔ افغانستان کے کان کنی اور پیٹرولیم کے وزیر شہاب الدین دلاور نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کان کنی کے سات معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں جن کے تحت 4 صوبوں تخار، غور، ہرات اور لوگر میں سونا، تانبا، لوہا، سیسہ اور زنک نکالا جائے گا۔ افغان وزیر نے کہا کہ ان معاہدوں سے ملک میں مجموعی طور پر 6.557 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی اور ہزاروں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ معاہدوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تخار میں سونا نکالنے کے لیے چینی کمپنی کو دئیے گئے کنٹریکٹ سے طالبان حکومت کو پانچ سالوں میں کل آمدن کا 65 فیصد حصہ حاصل ہوگا۔ جبکہ ہرات میں ترک، ایرانی اور برطانوی سرمایہ کاری سے لوہے کی کان کنی اور پروسیسنگ پر مشتمل دیگر معاہدوں کے ذریعے حکومت کو 30 سالوں میں 13 فیصد حصہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان معاہدوں سے افغانستان لوہا برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔ واضح رہے رواں برس کے آغاز میں ایک چینی فرم نے طالبان انتظامیہ کے ساتھ تیل نکالنے کا معاہدہ کیا تھا۔
بعد ازاں بیجنگ نے افغانستان میں لیتھیم کی کان کنی میں سرمایہ کاری میں بھی دلچسپی ظاہر کی تھی۔ ماہرین کے مطابق افغانستان میں ایک کھرب ڈالر سے زائد کی قیمتی معدنیات موجود ہیں، جن میں ریچارج ایبل بیٹریوں میں استعمال ہونے والے انتہائی مطلوب لیتھیم کے ذخائر بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم پر اتحادیوں کو آن بورڈ لینا چاہئے تھا، گورنر خیبرپختونخوا