پشاور کرنسی مارکیٹ سیل

پشاور، کرنسی مارکیٹ سیل ہونے کے باوجود حوالہ ہنڈی کا کاروبار دھڑلے سے جاری

ویب ڈیسک: پشاور میں حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والوں کیخلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے نے کریک ڈاون کرتے ہوئے چوک یادگار میں کرنسی مارکیٹ سیل کر دی۔ اس کے باوجود حوالہ ہنڈی کا کاروبار دھڑلے سے جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ سیل ہو جانے کے باوجود دکانوں کے باہر دکانداروں اور گاہکوں کے درمیان سودے بدستور جاری ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے گوشتہ روز پشاور کے علاقے چوک یادگار میں حوالہ ہنڈی کے کاروبار کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کرنسی مارکیٹ سیل کر دی تھی۔
ایف آئی اے کے اعلامیہ کے مطابق کسی کو بھی حوالہ ہنڈی کے دھندے اور ڈالر کی سمگلنگ کی اجازت نہیں دیں گے، غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ایف آئی اے کے واضح انتباہ کے باوجود آج دکانوں کے باہر دکانداروں اور گاہکوں کے درمیان سودے بدستور جاری ہیں۔ ایف آئی اے کے حکام نے کہا تھا کہ حوالہ ہنڈی اور ڈالر کی سملگنگ کے خلاف موثر کاروائیوں کے لئے تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، ہر ٹیم میں پانج ارکان شامل ہوں گے جن کا انچارج انسپکٹر لیول کا آفیسر ہوگا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق ٹیم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارکان بھی شامل ہوں گے، یہ ٹیمیں صوبہ بھر میں ڈالر سمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے کاروبار سے منسلک افراد کی گرفتاری یقینی بنائے گی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ مردان، صوابی اور سوات غیرقانونی حوالہ ہنڈی اور ڈالر سملنگ کے لئے ہاٹ سپاٹ قرار دیے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ ایف آئی اے نے کرنسی کے غیر قانونی کاروبار سے وابستہ افراد کیخلاف کریک ڈاﺅن کے دوران 28 افراد گرفتار کر لئے، ایف آئی اے کے مطابق گرفتار افراد سے 10 کروڑ 27 لاکھ روپے برآمد کیے گئے ہیں، حکام نے حوالہ ہنڈی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا عندیہ دیدیا۔

مزید پڑھیں:  دیر بالا، ڈاٹسن کھائی میں جا گری، ایک بھائی جاں بحق دوسرا زخمی