افغانستان سے ڈالر کی ترسیل رک جانے کے با وجود پشاور سے ڈالر سمگل ہوتے رہے

ویب ڈیسک: افغانستان سے ڈالر ز کی بندش اور پاکستان سے سپلائی زیادہ ہونے کی وجہ سے پشاور کرنسی مارکیٹ میں رسد اور طلب کا توازن بگڑ گیا ہے صرافہ مارکیٹ کے کرنسی ڈیلرز کے مطابق افغانستان سے پشاور میں سامان کی خریداری کیلئے روزانہ ڈالرز کی ترسیل ہورہی تھی جبکہ پشاور کے مارکیٹ سے بھی یومیہ بڑی مقدار میں بے دریغ ڈالر افغانستان سمگل ہو رہے
تھے یہاں سے افغانستان جانے والا ایک تاجر کم ازکم ایک ہزار سے2ہزار ڈالرز ساتھ لے جارہا تھا لیکن یہ سلسلہ گزشتہ کئی ماہ سے منقطع ہوا ہے اور اب چوری چپکے ڈالر سمگل کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کا بحران پیدا ہوا ہے موجودہ وقت صرف پاکستان کے دوسرے شہروں اور پشاور سے افغانستان میں ڈالر جارہے ہیں لیکن وہاں سے ترسیل مکمل بند پڑی ہے جس کے نتیجہ میں صرافہ بازار میں سپلائی اور ڈیمانڈ کا فرق پیدا ہوا ہے اور در آمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے کرنسی ڈیلرز کے مطابق یہی سلسلہ جاری رہا تو اس کے نتیجے میں پاکستانی روپے کی قدر مزید کم ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ2 سال سے افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے کرنسی مارکیٹ غیر یقینی صورتحال سے گزر رہا ہے جس سے تاجروں کو شدید مالی خسارہ ہوا ہے ۔

مزید پڑھیں:  پیجر دھماکے انسانی حقوق کے عالمی قانون کی خلاف ورزی قرار