پشاور، ورسک روڈ پر دھماکہ، ایک ایف سی اہلکار شہید،11 افراد زخمی

ویب ڈیسک: ورسک روڈ پشاور پر دھماکہ سے ایک ایف سی اہلکار شہید، 11 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ورسک روڈ پشاور پر پرائم ہسپتال کے قریب ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا جس میں ایک ایف سی اہلکار شہید جبکہ 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں، زخمی ہونے والوں میں ایف سی اہلکاروں کے علاوہ 2 شہری بھی شامل ہیں۔
ایس پی ورسک ڈویژن ارشد خان نے اس حوالے سے بتایا کہ دھماکے کی جگہ سے دو ایف سی گاڑیاں گزر رہی تھیں، ان میں ایک گاڑی جب گزر گئی تو دوسری کو دھماکے سے نشانہ بنایا گیا، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پہلے سے کوئی تھریٹ موجود نہیں تھی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق ورسک روڈ دھماکہ میں پانچ کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا جبکہ دھماکے میں آئی ای ڈی ڈیوائس کا استعمال ہوا ہے، واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جائے وقوع سے مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ دھماکہ کے فوری بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی طرف روانہ کر دی گئیں اورزخمیوں کو ابتدائی طور پر پرائ٘م ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اس کے بعد مزید علاج معالجہ کیلئے انہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ترجمان ایل آر ایچ کے مطابق زخمیوں کا فوری علاج شروع کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ صحت نے پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام عملہ کی چھٹیاں منسوخ کر دیں۔
یاد رہے کہ ورسک روڈ پر ہونے والے بم دھماکے میں شہید ہونے والے اہلکار کی شناخت عبدالرحمان کے نام سے ہوئی۔
ایف سی کی گاڑی پر ہونے والے بم حملہ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں شفیق عمر 28 سال، جہاد عمر 27 سال، غلام ظہیر عمر 35 سال، مزمل عمر 26 سال، افنان عمر 27 سال، ندیم عمر 28 سال، ذاکر عمر 28 سال، حارث عمر 34 سال، میاں ولی عمر 37 سال اور شاکر عمر 42 سال شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:  آل فاٹا سابقہ خاصہ دار و لیویز فورس کمیٹی کا احتجاجی دھرنا ختم