بی آر ٹی منصوبہ تحقیقات،ہائی کورٹ نے جواب مانگ لیا

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے بی آر ٹی منصوبے سے متعلق تحقیقات کرنے کے خلاف دائر رٹ پر جواب طلب کرلیا ہے۔ دو رکنی بنچ نے بی آر ٹی بنانے والی کمپنی مقبول کیلسنز اور پراجیکٹ ڈائریکٹروں کی جانب سے دو الگ الگ درخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے رٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے نیب کو تحقیقات کے لئے ہدایات دی تھیں جس کا ان کو اختیار نہیں۔ اس طرح ٹھیکیداروں نے جو رٹ دائر کی ہے اس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس منصوبہ کو پشاور ہائیکورٹ پہلے ہی قانونی قرار دے چکی ہے اور اب دوبارہ اس کی تحقیقات نہیں ہو سکتی ۔ پشاور ہائی کورٹ نے نیب کو درخواست گزاروں کے خلاف کاروائی سے روک رکھا ہے۔ اس موقع پر نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عظیم داد اور سینئر پراسیکیوٹر محمد علی نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ایک ضمنی درخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب نے تحقیقات مکمل کرلی ہے اور ریفرنس بھی تیار ہے۔ صرف عدالتی حکم امتناع کی وجہ سے ریفرنس دائر نہیں ہو سکتا لہذا حکم امتناعی ختم کیا جائے اور نیب کو ریفرنس دائر کرنے کی اجازت دی جائے تاہم درخواست گزاروں کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ دو تین روز میں سپریم کورٹ نئے نیب قوانین سے متعلق فیصلہ بھی جاری کر رہی ہے لہذا فیصلے تک کیس کی سماعت ملتوی کی جائے جس پر عدالت نے سماعت 21 ستمبر تک کے لئے ملتوی کردی جبکہ نیب کی جانب سے جمع کی گئی ضمنی درخواست پر کمپنی اور ٹھیکیداروں سے جواب طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں:  لاہور جلسہ کیلئے وزراء و ممبران کو ہزاروں کارکنان ساتھ لانے کی ہدایت