مقبوضہ کشمیر پر ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کو 76 سال مکمل

ویب ڈیسک: ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر پر عاصبانہ قبضہ کو 76 سال مکمل ہو گئے اور ہر سال کشمیری 27 اکتوبر کو بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ تقسیمِ ہند کے وقت کشمیر کی مقامی قیادت نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا تھا۔
ہندوستان نے غیر قانونی طور پر مسلم اکثریتی کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوجی تعینات کر رکھی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام پچھلے 76 سال سے جاری ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔
یہیں پر بس نہیں ہندوستان نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی منسوخ کر دی، ہندوستانی افواج اب تک مقبوضہ کشمیر میں ڈھائی لاکھ کشمیریوں کو شہید جبکہ 7 ہزار سے زائد ماورائے عدالت قتل کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم جبکہ 11 ہزار سے زائد خواتین زیادتی کا شکار ہوئیں، مقبوضہ کشمیر میں اب تک 16 لاکھ کشمیری گرفتار جبکہ 11 سو سے زائد املاک نذرِ آتش کی جا چکی ہیں۔
2019 سے مقبوضہ کشمیر میں اب تک انٹرنیٹ کی طویل ترین بندش جاری ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اب تک 5 قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں مگر ایک پر بھی عملدرآمد نہ ہو سکا۔ اس سلسلے میں عالمی میدیا پہلے ہی دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی مہم سے خبردار کر چکا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق فروری 2023 میں ہندوستان نے مقبوضہ وادی میں مسلم اکثریتی علاقوں کو مسمار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی، الجزیرہ کے مطابق کشمیر کو ہندوستان کی بربریت کے باعث بے شمار نقصان اٹھانا پڑا۔
اس سلسلے میں پاکستان میں بھی یومِ سیاہ منایا جا رہا ہے جس کا مقصد دنیا کو ہندوستان کے ظالمانہ فعل سے آگاہ کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  دورہ انگلینڈ کیلئے پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کا اعلان