پی ٹی آئی کی درخواست

عدلیہ کی زیرنگرانی انتخابات، پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عام انتخابات 2024ء عدلیہ کی زیرنگرانی کرانے کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق عام انتخابات عدلیہ کے زیرنگرانی کرانے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ یاد رہے کہ سماعت چیف جسٹس ابراہیم خان اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی جبکہ پی ٹی آئی کے وکلاء، ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔
ذرائع کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل نے سماعت کے آغاز میں کیس کو ناقابل سماعت قرار دیدیا اور کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی اس حوالے سے حکم دے چکی ہے۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ کیس میں صرف ایک اے آر اوز کا اعلامیہ چیلنج کیا گیا ہے جبکہ یہ تین تھے، ڈی آر اوز کا اعلامیہ چیلنج نہیں کیا گیا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل کے ڈی آر اوز کے حوالے سے بیان پر پی ٹی آئی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ضمنی درخواست کے تحت ڈی آر اوز کا بھی اعلامیہ چیلنج کرلیں گے۔
چیف جسٹس ابراہیم خان نے ریمارکس دیے کہ پہلے درخواست ٹھیک ہونی چاہئے، سب کو تسلی سے سنیں گے۔ ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے چیف جسٹس ابراہیم خان نے ریمارکس دیے کہ اللہ خیر کرے گا، ہم ایسا کام نہیں کریں گے کہ ہمیں نوٹس جاری ہو، آپ آر اوز سے متعلق اعتراض واپس لیں تو درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں، سن لیں گے۔
اس پر ایڈووکیٹ جنرل نے اعتراض واپس لیتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے ان کو اپنا کیس سپریم کورٹ لیکر جانا چایئے۔
آر اوز کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ آر اوز جہان سے بھی لئے جائیں کنٹرول میں الیکشن کمیشن کے ہی رہیں گے۔
پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت مکمل، بعدازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کچھ دیر میں سنانے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:  چترال :بارات کی گاڑی کھائی میں گرنے سے 7افراد زخمی