ہتک عزت بل

پیپلز پارٹی کا ہتک عزت بل تحفظات کا اظہار

پاکستان پیپلز پارٹی بھی نے پنجاب حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے ہتک عزت بل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے ہتک عزت قانون کے معاملے پر ن لیگ سے راہیں جدا کیں اور بل کی منظوری کے وقت تمام ممران اسمبلی ایوان سے غیر حاضر رہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی نے کہا کہ حکومت نے ہتک عزت بل کے معاملے پر ہم سے مشاورت کی اور نہ ہی کچھ بتایا، پیپلز پارٹی کھبی بھی اس بل کا حصہ نہیں بننا چاہتی۔
انہوں نے کہا کہ ہتک بل کی منظوری کے روز تمام ارکان کو ایوان سے غیر حاضر رہنے کا کہا گیا تھا، بل کی منظوری کے روز پیپلز پارٹی کا کوئی رکن صوبائی اسمبلی ایوان میں موجود نہیں تھا۔
علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ میڈیا کی آزادی کے ساتھ کھڑی ہے اور اس جدوجہد میں ہر دور میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے
واضح رہے کہ دو روز قبل پنجاب حکومت نے ہتک عزت بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر کے اسے منظور کروایا ہے جس پر صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا ہے۔
ہتک عزت بل کے تحت اخبار، ٹی وی، سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر کوئی بھی خبر شیئر کرنے پر ہتک عزت بل کے تحت کارروائی ہوگی جس پر تیس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی جائے گی، اس حوالے سے خصوصی عدالتیں تشکیل دی جائیں گی جو 6 ماہ میں فیصلہ سنائیں گی۔
بل کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر ہوگا جس کے تحت پھیلائی جانے والی جھوٹی اور غیر حقیقی خبروں پر ہتک عزت کا کیس ہو سکے گا۔ بل کا یوٹیوب، ٹک ٹاک، ایکس/ٹوئٹر، فیس بک، انسٹا گرام کے ذریعے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں پر بھی اطلاق ہوگا۔

مزید پڑھیں:  پشاور، بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث حیات آباد میں پانی کی قلت، مکین بلبلا اٹھے