پبی ہسپتال عملے کیخلاف انکوائری رپورٹ حکومت کو ارسال، کارروائی کی سفارش

ویب ڈیسک: ضلع نوشہرہ کی تحصیل پبی کے ہسپتال میں مریض کو باہر پھینکنے کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی۔ اس میں عملے کے رویئے کے باعث ان کیخلاف مزید کارروائی کی سفارش کی گئِی ہے۔
محکمہ صحت کی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پبی ہسپتال میں مریض کو تشخیص کے قابل ہی نہیں سمجھا گیا، ریسکیو ڈرائیور نے بھی انتہائی گھٹیا پن کا مظاہرہ کیا۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق ہسپتال پرچی میں بنیادی معلومات کی کمی تھی، تشویشناک حالت کے باوجود مریض سے اکسیجن ہٹایا گیا۔
یاد رہے کہ 30 مئی کی شام کو 35 تا 40 سال عمر کے مریض کو نیم بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال لایا گیا۔ اس موقع پر ایمرجنسی میں موجود ڈاکٹر افراسیاب نے مریض کے چٹ پر درکار معلومات بھی درج نہیں کیں۔
صوبائی حکومت کو ارسال رپورٹ میں بتایا گیا ہے ہسپتال کے کلاس فور ملازمین عمار اور عبداللہ نے مریض کےلئے انتہائی ناروا اور غیر انسانی سلوک کیا، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اختیار علی 36 گھنٹے تک سارے معاملے سے بے خبر رہے۔
رپورٹ میں ایم او ڈاکٹر افراسیاب اور ڈاکٹر جاوید کےخلاف انضباطی کارروائی جبکہ پیرامیڈیکل اہلکار سلمان اور سہیل خٹک کےخلاف اکسیجن ہٹانے اور ایمبولینس فراہم نہ کرنے پر کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ہسپتال عملے کیخلاف مزید کارروائی کےلئے انکوائری رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کر دی گئی۔

مزید پڑھیں:  مہنگائی اور اضافی بجلی بلوں کیخلاف جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاج کا اعلان