وفاق اور صوبائی حکومتیں آمنے سامنے؟

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی صوبے میں بجلی بندش اور شدید لوڈ شیڈنگ کی صورتحال پر وفاق کو نیشنل گرڈکوبجلی کی ترسیل بند کرنے کی دھمکی سے معاملات نازک رخ اختیار کر رہے ہیں بلکہ صورتحال تیزی سے خراب ہوتی جارہی ہے ، ایم پی اے حکومتی رکن صوبائی اسمبلی کی قیادت میں گزشتہ روزغالباً تیسری یاچوتھی بار رحمن بابا گرڈ پردھاوا او ملک کے دیگر علاقوں کے لئے مبینہ بجلی سپلائی منقطع جبکہ صوبے کے لئے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے اقدام پر انہی کالموں میں بحث ہو چکی ہے تاہم گزشتہ روز خود وزیر اعلیٰ امین گنڈا پور جس طرح گرڈ سٹیشن پر جا کر صوبے کے مختلف علاقوں کی بجلی بحال کرتے ہوئے دھمکی دی کہ صوبے میں بارہ گھنٹے سے زیادہ کی لوڈ شیڈنگ قبول نہیں کی جا سکتی اور کہا کہ اگر صورتحال میں مثبت تبدیلی نہ آئی تو قومی گرڈ کو صوبے سے بجلی کی فراہمی بند کر دی جائے گی ،اس موقع پرانہوں نے لوڈ شیڈنگ کاشیڈول بھی دیا جبکہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی وہاں کے گرڈ سٹیشنوں کاکنٹرول سنبھالتے ہوئے ان علاقوں کے منتخب حکومتی ایم پی ایزنے گرڈ سٹیشن پہنچ کر بجلی فراہمی کی بحالی شروع کر ادی ہے ادھر اس سنگین بحران کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے رابطہ کرکے مسئلے کے حل کے لئے صلاح مشوروں کاآغازکردیا ہے۔ادھر اس سنگین بحران کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے رابطہ کرکے مسئلے کے حل کے لئے صلاح مشوروں کاآغازکردیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اتنا آسان مسئلہ اگر نہیں تو اتنامشکل اور لاینحل بھی نہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اتنا آسان مسئلہ اگر نہیں تو اتنامشکل اور لاینحل بھی نہیں بس بنیادی نکتہ قومی مفادقومی مفاد کو مد نظر رکھنا اور افہام و تفہیم سے اسے حل کرنا ہے امید ہے کہ اس مسئلے پر وفاق اور صوبائی حکومت دونوں جانب سے ہوشمندی کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام کے مفاد میں کسی فیصلے پر پہنچ کر آگے بڑھنے میں ذرا سے تامل سے کام نہیں لیاجائے گابلکہ اتفاق و اتحاد کامظاہرہ کرکے معاملہ نمٹا یا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا