روزنامچہ میں اندراج کی مکمل بندش کی ضرورت

چیف کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر پشاور کے احکامات کے بعد سٹریٹ کرائمز سمیت مختلف نوعیت کے جرائم میںدرج 50 سے زائد روزنامچوں کی ایف آئی آر میں تبدیلی کا عمل جرائم کی روک تھام اور ملزمان کا کھوج لگا کر قانونی کارروائی کی تکمیل کے حوالے سے پیشرفت سنجیدہ قدم ہے یہ عمل اس لئے ضروری تھا کہ چند دن بعد روزنامچہ میں اندراج کے خود ساختہ عمل کے باعث پولیس اہلکاروں کو اسے داخل دفتر کرنے کی آسانی تھی جبکہ باقاعدہ ایف آئی آر کے اندراج کی صورت میں کیس کو منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے اور پولیس اس کی پابند ہے ۔ اصولی طور پر تو ہر مقدمے کی براہ راست ایف آئی آر ہی درج ہونی چاہئے تاکہ اسے با آسانی بھلایا نہ جا سکے اس اقدام کے باوجود بھی شہری پولیس کے سربراہ کا تسلسل کے ساتھ مقدمات سے آگاہی اور احتساب میں تساہل کا شکار نہ ہونا ہی فعالیت او فرائض منصبی کا تقاضا ہے جس کی شہری بجا طور پر توقع رکھتے ہیں تاکہ پولیس ہر ممکن فعال رہے اور شہریوں کے تحفظ اور سماج دشمن عناصر کے خلاف گھیرا تنگ رہے ۔

مزید پڑھیں:  سستی بجلی کا مقدمہ