ملک گیر احتجاج

تاجروں کا بجلی بلوں میں اضافے کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

ویب ڈیسک: آل پاکستان انجمن تاجران نے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف یکم جولائی کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ اور دیگر تاجروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ 30 جون تک اضافی ٹیکسز ختم نہیں کیے گئے تو تاجر ملک گیر احتجاج کے علاوہ اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
صدر اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ 200یونٹ کا بل کچھ اور اس سے زائد یونٹ کا بل اور ہے، آئی پی پیز حکومتی بڑوں کی ہیں، ان کو ادائیگیاں ڈالرز میں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی کے بلوں کے حوالے سے ظلم کیا ہے، جس کے خلاف ہم یکم جولائی سے ملک گیر احتجاج کااعلان کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کو 48 ہزار میگا واٹ کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں جبکہ ہماری ضرورت 20ہزار میگاواٹ کے قریب ہے۔
اجمل بلوچ نے تاجران سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یکم جولائی کوملک بھر میں تاجر احتجاج کریں، احتجاج میں عوام بھی ہمارا ساتھ دیں،یکم جولائی کو ہرسطح پر اور ہر سڑک پر احتجاج ہوگا۔
انہوں نے حکومت پر واضح کیا کہ 30جون تک بجلی کے بلوں میں شامل کیے گئے ٹیکس، فکس ٹیکس اور سلیب ختم کرنے کا اعلان کرے ورنہ یکم جولائی کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
صدرانجمن تاجران نے مزید کہا کہ واپڈا ملازمین کو مفت بجلی فراہم کرنے کا بوجھ بھی عوام پر ڈالا جاتا ہے۔
مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی کے نائب صدر طارق جدون اور راولپنڈی کینٹ کے صدر شیخ حفیظ نے کہا کہ واپڈا نے فاسٹر میٹر لگائے ہیں اور نیپرا کی رپورٹ کے مطابق 30 فی صد تیز ہیں۔

مزید پڑھیں:  قومی وطن پارٹی نے بھی عزم استحکام آپریشن کی مخالفت کردی