مائیکرواکنامک استحکام

مائیکرواکنامک استحکام کیلئے آئی ایم ایف پروگرام ناگزیرہے

مائیکرواکنامک استحکام کیلئے آئی ایم ایف پروگرام ضروری ہے۔ عالمی بینک نے داسو منصوبے کیلئے ایک ارب ڈالر، پی ٹی سی ایل کیلئے آئی ایف سی نے 40 کروڑ ڈالرز منظور کئے ہیں۔ محمد اورنگزیب
ویب ڈیسک: مائیکرواکنامک استحکام کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ مائیکرو اکنامک استحکام پر بہت باتیں ہوچکی ہیں، اس بارے میں سب کو اب سمجھ جانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر 9 ارب ڈالر ہیں، مہنگائی کی شرح 12 فیصد پر آگئی۔ عالمی بینک نے داسو منصوبے کیلئے ایک ارب جبکہ آئی ایف سی نے پی ٹی سی ایل کیلئے 40 کروڑ ڈالرز منظور کئے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ میکرو اسٹیبلیٹی اس وقت بڑا چیلنج ہے، یہ انتہائی ضروری کہ ہم اسے سٹیبل کریں، میکرو اشارے اگر آگے پیچھے ہوگئے تو ہم مائیکرو مغیرات پر ضرور آئیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم اگلے 3 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد پر لے جا رہے ہیں، ایف بی آر کی اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن ہونے جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ آئی ایم ایف آخری پروگرام ہوگا۔ اب معاشی استحکام سے بیرونی اداروں کا اعتماد بحال ہوچکا۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام ناگزیر ہے، اس کے بغیر ہم آگے نہیں چل سکتے، ہم نے آئی ایم ایف پروگرام کو آگے لیکر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بجٹ کے سلسلے میں آئی ایم ایف سے مشاورت رہی ہے، واضح کہتا ہوں مائیکرواکنامک استحکام کیلئے آئی ایم ایف پروگرام ضروری ہے۔

مزید پڑھیں:  بجلی کے گھریلو صارفین پر فکسڈ چارجز کی تفصیلات جاری