زرعی آمدن پر انکم ٹیکس

زرعی آمدن پر انکم ٹیکس 77 سالہ ملکی تاریخ میں پہلی بار عائد

ویب ڈیسک: آئی ایم ایف کی ایما پر تیار کردہ بجٹ میں جہاں دیگر شعبہ جات ایف بی آر کے نشانے پر آئے ہیں وہیں 77 سالہ ملکی تاریخ میں پہلی بار زرعی آمدن پر انکم ٹیکس لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے . اس حوالے سے تیاری کی جانے لگی ہے۔
قیام پاکستان کے 77 سال بعد وفاق اور صوبوں نے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی۔ اس اقدام کے بعد سے خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس سے ملکی آمدن میں اضافہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا ڈو مور کا مطالبہ اب کی بار وفاق اور صوبوں کی جانب سے مل کر پوری کرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ زرعی انکم ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے مطابق 6 لاکھ سے زائد زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا اطلاق ہوگا۔ اس بارے میں صوبوں نے بھی پلان بنانے اور اس پر بحث و مباحثے کیلئے مہلت مانگ لی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ذرعی ٹیکس کے حوالے سے آئی ایم ایف ماہرین نے صوبائی حکومتوں سے الگ الگ ورچوئل مذاکرات کیے اور اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ چاروں صوبائی حکومتیں مقرر کردہ تاریخ 12 جولائی تک اپنا اپنا پلان جمع کرائیں گی۔
یاد رہے کہ زراعت پر اس سے قبل انکم ٹیکس لگانے کا کوئی پلان عمل میں نہیں لایا گیا اس کے بعد اب کی بار بجٹ‌کے بعد پہلی بار اس جانب توجہ دی گئی ہے اور باقاعدہ انکم ٹیکس لگانے کی تیاری کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ زراعت کو بھی انکم ٹیکس ریڈار پر لایا جائے.

مزید پڑھیں:  بینچ پٔر تحفظات، بیرسٹر علی ظفر نے سماعت کابائیکاٹ کر دیا