بارشوں سے دریائے چترال بپھر گیا

بارشوں سے دریائے چترال بپھر گیا، پل، مکانات اور فصلیں تباہ

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں ہونیوالی طوفانی بارشوں سے دریائے چترال بپھر گیا، اس کے ساتھ ہی دریا کا پانی اپنے ساتھ پل، مکانات اور فصلیں بہا لے گیا۔
ذرائع کے مطابق موسلادھار بارشوں سے دریائے چترال بپھر گیا، اونچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچا دی، پل، پولیس چوکی، مکانات، مساجد، باغات اور فصلیں سب بہہ گئے۔
اس کے علاوہ اس سیلابی صورتحال کے باعث سڑکیں بند کر دی گئیں جس سے ٹریفک کی روانی بھی معطل ہوگئی، اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ضلع چترال میں واقع گولین وادی میں سیلابی ریلے سے 16 گھر ملیا میٹ ہو گئے، لوئر چترال میں بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کردی گئی تاکہ لوگ محفوظ رہیں۔
حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث چترال کے پہاڑوں سے سیلاب امڈ آیا جس سے ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور دریا بپھرگیا، سیلابی ریلے سے چترال، مستوج، شندور روڈ بند ہو گیا جس سے عوام کا تحفظ ایک طرف انہیں دیگر ضروری کاموں کی انجام دہی کیلئے آنے جانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
=دریائے چترال پبھر جانے سے فصلوں، باغات، مساجد اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا، سیلابی ریلا پولیس چوکی کے ساتھ ساتھ کوغزی پل کو بھی بہا لے گیا۔
چترال مستوج روڈ ریشن شادیر کے مقام پر دریا کی کٹاؤ کی وجہ سے بند ہو گیا ہے۔ اس پر سفر کسی بھِی حادثے کا باعث بن سکتا ہے، دوسری طرف سیلابی ریلے کے باعث واٹر سپلائی بھی رک گئی ہے، تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ بند اور راستے بحال ہوتے ہی واٹر سپلائی سکیم کی بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دریا سے لکڑیاں نکالنے اور دریا کے قریب جانے سے گریز کیا جائے تاکہ کسی بھی قسم کے حادثے سے بچا جا سکے۔

مزید پڑھیں:  102ارب ریونیو، موٹروے اور ہائی ویز پر ٹول ٹیکس بڑھا دیا گیا