آصف مرچنٹ کا ٹرمپ پر قاتلانہ

آصف مرچنٹ کا ٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں، امریکہ

ویب ڈیسک: وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیری نے پریس کانفرنس کرتے ہوِئے یہ بات واضح کر دی کہ آصف مرچنٹ کا ٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق آصف مرچنٹ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی شہری ہے اور پاکستان میں رہتا ہے، اُس کی پاکستان اور ایران میں فیملیز ہیں۔
واضح رہے کہ46 سالہ آصف مرچنٹ پر کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
امریکی عدالت میں پیش کی گئی دستاویز میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام نہیں تاہم امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مرچنٹ کے اہداف میں ایک ڈونلڈ ٹرمپ بھی تھے۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ مرچنٹ کی سازش کا علم ہونے کے سبب ہی سیکرٹ سروس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی سکیورٹی حالیہ ہفتوں میں مزید سخت کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ آصف مرچنٹ امریکی حکام کی تحویل میں ہیں اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے اب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیری نے تردید کرتے ہوئے بتایا کہ آصف مرچنٹ کا ٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں۔
دوسری جانب پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کی گرفتاری کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم نے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں، امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں:  ہری پور میں مسافر بردار گاڑی کی موٹر سائیکل کو ٹکر، ایک جاں بحق