یونیورسٹی ملازمین کی پنشن ختم کرنے

مالی مشکلات شدید، یونیورسٹی ملازمین کی پنشن ختم کرنے کی تجویز زیرغور

ویب ڈیسک: مالی مشکلات سے نمٹنے کیلئے یونیورسٹی ملازمین کی پنشن ختم کرنے کی تجویز زیرغور، اس حوالے سے اجلاس منعقد کیا جائیگا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے سرکاری یونیورسٹیز کے فنڈز روکنے کے حوالے سے پیدا ہونے والے مالی بحران سے نمٹنے کیلئے یونیورسٹی ملازمین اور وائس چانسلرز کی پنشن ختم کر کے انہیں سی پی فنڈ میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔
اس ضمن میں کل 23 اگست کو یونیورسٹیز کی انتظامیہ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس شیڈول ہے، جس میں ہونے والے فیصلوں کی روشنی میں مالی بحران سے نکلنے کے راستے تلاش کئے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے تمام سرکاری یونیورسٹیز کیلئے فنڈز کا اجراءبند کردیا گیا ہے۔
فنڈ کے اجراءکی بندش سے خیبر پختونخوا کی سرکاری یونیورسٹیز سب سے زیادہ متاثر ہورہی ہیں اور ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کا ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
اس ضمن میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس شیڈول دیا گیا ہے جس میں مذکورہ صورتحال میں تجاویز اور سفارشات پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔
اس ضمن میں گذشتہ روز ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز، ریکٹرز ، ڈائریکٹرز وغیرہ کو ایک مراسلہ ارسال کیاگیاہے۔
اس مراسلہ کے مطابق صوبائی یونیورسٹیز کی گرانٹ کو بار بار روکنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کے بارے میں شیڈول کئے گئے اجلاس میں تمام یونیورسٹیزمیں اثاثہ جات کے انتظام کے یونٹس قائم کرنے کی تجاویز کو زیرغور لا یاجا ئے گا اور ذمہ داریوں کو کم کرنے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبہ بندی کی جائے گی۔
اس کے علاوہ ملازمین کی سی پی فنڈ پر منتقلی اور تمام وی سیز کی بھی سی پی فنڈ پرمنتقلی کیلئے مشیر خزانہ کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔
یاد رہے کہ مالی مشکلات سے نمٹنے کیلئے یونیورسٹی ملازمین کی پنشن ختم کرنے کی تجویز زیرغور، اس حوالے سے اجلاس منعقد کیا جائیگا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

مزید پڑھیں:  وفاقی وزیر امیر مقام کا خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشن کا اشارہ