ڈیم کی خاطر گھروں کی مسماری

ڈیم کی خاطر گھروں کی مسماری کیخلاف مہمند کے عوام سراپا احتجاج

ویب ڈیسک: ڈیم کی خاطر گھروں کی مسماری کیخلاف مہمند کے عوام نے احتجاج کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
اس دوران قبائلی ضلع مہمند کے عوام نے مہمند ڈیم کی تعمیراتی کام کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔
گھروں کی مسماری کیخلاف مہمند کے عوام کا احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈی سی مہمند نے ڈیم کے قریبی علاقہ پٹی بانڈہ میں مقامی لوگوں کے گھر مسمار کئے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پٹی بانڈہ میں مقامی لوگوں کے گھروں کو زبردستی اور غیر قانونی مسمار کرنا کہاں کا انصاف ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ لوگ جو ڈیم کے قریبی علاقہ پٹی بانڈہ میں رہتے ہیں یہ لوگ کئی دہائیوں سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔
مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پٹی بانڈہ کے غریب لوگوں کو زبردستی اور غیر قانونی گھروں سے نکالنا قطعی قرین انصاف نہیں، اس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔
ضلع مہمند کے عوام کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر زبردستی مقامی لوگوں کو گھروں سے نکال کر ظلم کیا ہے، ہم وفاقی حکومت اور خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت سے ڈی سی مہمند کے ظالمانہ روئیے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پٹی بانڈہ کے مقامی لوگوں کو جانی مالی تحفظ فراہم کرے، اس دوران پولیس نے مہمند ڈیم جانے والی سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے مظاہرین کی پشقدمی روک دی۔
مظاہرین نے اس دوران احتجاج کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی۔
دوسری جانب پولیس نے احتجاجی مظاہرے کے باعث ڈیم جانے والی سڑک ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کر دی جس سے مہمند ڈیم کی تعمیراتی کام کے لئے مختلف سامان لانے لے جانے والی گاڑیاں بھی پھنس کر رہ گئیں۔
یاد رہے کہ ڈیم کی خاطر گھروں کی مسماری کیخلاف مہمند کے عوام نے احتجاج کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی رہنماء شوکت یوسفزئی دہشت گردی مقدمات سے بری