ہسپتالوں میں شام کے وقت ڈاکٹر

ضلعی ہسپتالوں میں شام کے وقت ڈاکٹر ”راﺅنڈ“ نہیں کرتے، رپورٹ جاری

ویب ڈیسک: ضلعی ہسپتالوں میں شام کے وقت ڈاکٹر ”راﺅنڈ“ نہیں کرتے، اس سے مریضوں سمیت لواحقین کو بھی مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے طبی چارٹ پرڈاکٹر ی نسخے میں عارضی تشخیص اور عام جسمانی معائنہ سے متعلق ریکارڈ نہ ہونے پر اختلافی نوٹ صوبہ بھر کے ہسپتالوں کو ارسال کردیا۔
محکمہ صحت کی جانب سے جاری مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور نرسزکا سپروائزری سٹاف مانیٹرنگ راﺅنڈ کے دوران مریضوں کا طبی چارٹ چیک نہیں کرتے ہیں، کنسلٹنٹ اور ماہرین صرف او پی ڈی کے مریض اور ہنگامی مریض کے نسخے کی چٹ پر عارضی تشخیص اور عام جسمانی معائنہ کر رہے ہیں۔
مراسلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کنسلٹنٹ ماہر، میڈیکل آفیسر کے ذریعہ ہسپتال میں شام کے وقت چکر کی مشق نہیں، ضلعی ہسپتالوں میں شام کے وقت ڈاکٹر ”راﺅنڈ“ نہیں کرتے۔
مراسلہ کے مطابق اتوار کی خصوصی ڈیوٹی اس طرح کی جاتی ہے کہ 24 گھنٹے ڈیوٹی ہوتی ہے اور باقی چھ دن ہفتے میں چھٹی ہوتی ہے، ہسپتالوں کی صفائی ستھرائی بھی مفلوج ہے، بیڈ شیٹس بھی صاف نہیں اور کوڑا دان بھی قابل رحم حالت میں ہیں۔
اس کے علاوہ تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں تمام کیڈر سٹاف کے بارے میں غلط انتظام اور ڈیوٹی کے اوقات کا غلط تصور ہے حالانکہ مذکور تمام کیڈر سٹاف کے ڈیوٹی اوقات 48 گھنٹے فی ہفتہ ہے۔
ادھر زمینی حقائق کے مطابق تمام کیڈر کا سٹاف صرف 36 گھنٹے ڈیوٹی کر رہا ہے جو کہ 12 گھنٹے فی ہفتہ غیر حاضر رہتا ہے جس کی وجہ سے ڈیوٹی کیلئے سٹاف کی عدم دستیابی اور کمی پیدا ہو گئی ہے۔
مراسلہ کے مطابق سی سی یو، آئی سی یو، لیبر روم اور ایمرجنسی یونٹ میں ڈیوٹی کے اوقات ایک ہفتے کی مدت میں 36 گھنٹے ہوتے ہیں، باقی تمام شعبوں میں حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق تمام کیڈر کے عملے کیلئے یہ ڈیوٹی 48 گھنٹے فی ہفتہ مقرر ہے۔
اس سلسلے میں ہدایات دی گئی ہیں کہ سی سی یو، آئی سی یو، لیبر روم اور ایمرجنسی یونٹ کیلئے ڈیوٹی روسٹر36 گھنٹے کا تیار کیا جائے جبکہ باقی تمام یونٹس میں تمام کیڈر کے عملے کیلئے ہفتے میں 48 گھنٹے ڈیوٹی لازمی ہوگی۔
اس ضمن میں محکمہ صحت کی جانب سے تمام ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو دوران ڈیوٹی روسٹر، صفائی ستھرائی کی سختی سے نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ہسپتالوں میں ڈیوٹی روسٹر کے مطابق ڈیوٹی اوقات کی پابندی، بائیو میٹرک حاضری، ڈریس کوڈ، او پی ڈی چٹ کی جانچ، ڈی ایچ آئی ایس کے رجسٹرز کی جانچ پڑتال، ایمرجنسی او پی ڈی چٹ کی جانچ اور مجموعی طور پر ایمرجنسی ادویات کیلئے ایمرجنسی یونٹ، مریضوں کی چیکنگ، تمام وارڈز میں چارٹ، نرسنگ رجسٹرز کی چیکنگ بشمول رجسٹر کو سنبھالنے کا ٹاسک بھی حوالے کیا ہے۔

مزید پڑھیں:  سٹاک ایکسچینج میں مندی، 81ہزار122 پوائنٹس کی حد برقرار