سرکاری ملازمین ٹیکسز کیخلاف سڑکوں

مردان: سرکاری ملازمین ٹیکسز کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے

ویب ڈیسک: ضلع مردان میں سرکاری ملازمین ٹیکسز کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ سیلری کلاس الائنس پاکستان نے تنخواہوں پر ظالمانہ ٹیکس پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی، اس موقع پر انہوں نے ہاتھوں میں پینافلیکس اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن مختلف نعرے درج تھے۔
سرکاری ملازمین ٹیکسز کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے، احتجاجی مظاہرے میں مختلف سرکاری محکموں اور دیگر اداروں کے ملازمین کے علاوہ مرکزی تنظیم تاجران کے صدر احسان اللہ باچہ کی قیادت میں تاجروں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
الائنس کی کورکمیٹی ممبر طارق نواز آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے معاشی اور معاشرتی استحصال کو روکا جائے اور معاشی مشکلات میں گھرے سرکاری ملازمین پر اضافی ٹیکس واپس لیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ جاگیرداروں اور کارخانہ داروں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایاجائے، اور ٹیکس چوروں سے ریکوری کو موثر بنایا جائے۔
طارق نواز آفریدی نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے سرکاری ملازمین کے نام پر مراعات لی جا رہی ہیں، لیکن ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا حالیہ بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا جو کہ سرکاری ملازمین کے ساتھ کھلا مذاق ہے۔
مظاہرے سے اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی جتنی تنخواہ بڑھائی گئی ہے اتنا ہی اس پر ٹیکس لگایا گیا ہے، مظاہرین نے ٹیکس نظام کو موثر بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سرکاری اور دیگر اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں پر لگائے گئے ٹیکس کو واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  توشہ خانہ ٹو کیس :عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت مسترد