اساتذہ بھی میدان میں آگئے

ڈی ای او پشاور کے آفس میں‌توڑپھوڑ، اساتذہ بھی میدان میں آگئے، مقدمہ درج

ویب ڈیسک: تحصیل چیئرمین متھرا کی جانب سے ڈی ای او پشاور کے آفس میں توڑپھوڑ کے بعد اساتذہ بھی میدان میں آگئے، مقدمہ درج کر لیا گیا۔
صوبائی صدر اپٹا عزیز اللہ کی جانب سے چیئرمین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے اور ساتھ ہی دھمکی دی جانے لگی ہے کہ بصورت دیگر احتجاجا پشاور کے سکولوں کو بند کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحصیل متھرا کا حملہ کار سرکار میں مداخلت ہے، دفتر میں توڑپھوڑ کھلی دہشت گردی ہے۔
ادھر ڈی ای او پشاور عرفان علی کی مدعیت میں تحصیل چیئرمین و دیگر کیخلاف تھانہ شہید گلفت حسین میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں ڈی ای او نے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فرمان اللہ نامی شخص آفس میں استاد کے ٹرانسفر کے سلسلے میں بحث و تکرار کر کے چلا گیا۔ اس کے کچھ دیر بعد چیئرمین تحصیل متھرا انعام اللہ اور اس کا بھائی آفس میں داخل ہوئے۔
متن میں مزید درج ہے کہ وہ ریشنلائزیشن آرڈر میں ٹیچرکی ٹرانسفر کو منسوخ کروانا چاہتے تھے، ڈی ای او نے کہا کہ یہ آرڈر حکومت کے احکامات کے مطابق کیا ہے، اگر اپ مطمئن نہیں تو اپیل جمع کرا دیں۔
تھانہ شہید گلفت حسین میں درج مقدمہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ انعام اللہ اور اس کا بھائی بلاوجہ مشتعل ہو کر گالیوں پر اتر آئے اور نازیبا الفاظ استعمال کیے، اس کے بعد دونوں مجھ پر حملہ اور ہوئے اور مسلح ساتھیوں کو دفتر آنے کے لیے پکارا۔
یاد رہے کہ تحصیل چیئرمین متھرا کی جانب سے ڈی ای او پشاور کے آفس میں توڑپھوڑ کے بعد اساتذہ بھی میدان میں آگئے، مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اس سے قبل صوبائی وزیر تعلیم نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں رپورٹ طلب کر لی.

مزید پڑھیں:  ایران کا سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ