لاہور جلسے سے قبل تحریک انصاف

لاہور جلسے سے قبل تحریک انصاف رہنماؤں وکارکنان کی پکڑ دھکڑ

ویب ڈیسک: لاہور جلسے سے قبل تحریک انصاف رہنماؤں وکارکنان کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے۔
غازی آباد، شاہدرہ، ہربنس پورہ، ڈیفنس سمیت دیگر علاقوں میں پنجاب پولیس کے چھاپے جاری ہیں، انجینئر یاسر گیلانی کے گھر اور ان کے کزن کی فارمیسی پر بھی چھاپہ مارا گیا۔
پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اعوان کے گھر بھی چھاپہ مارا اور اس دوران ان کے بھائی اور کزن کو حراست میں لے لیا۔
پولیس نے لاہور کے پی ٹی آئِی صدر شیخ امتیاز کو گرفتار کرنے کیلئے ان کے گھر پر بھی چھاپہ مارا تاہم گھر پر موجود نہ ہونے کے باعث انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
ادھر پنجاب پولیس کے حکام کی جانب سے ایک بار پھر سے 9 مئی میں ملوث بقیہ ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
ان کے چھاپوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ لاہور میں ممکنہ جلسے کے لئے پولیس نے اپنا لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔
پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جلسے کا مقام فائنل ہونے پر حتمی سکیورٹی کا فیصلہ کیا جائے گا، جبکہ سکیورٹی ڈیوٹی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اجازت ملنے پر لگائی جائے گی۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق ممکنہ جلسے کے پنڈال کے داخلی دروازوں پر کیمرے نصب کئے جائیں گے اور ان سے ریکارڈنگ کی جائے گی۔
یاد رہے کہ لاہور جلسے سے قبل تحریک انصاف رہنماؤں وکارکنان کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے۔ پنجاب پولیس کے حکام کی جانب سے ایک بار پھر سے 9 مئی میں ملوث بقیہ ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی، پاکستان نے 8سال بعد کانسی کا تمغہ جیت لیا