گندم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ

گندم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ گندم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، یقینی بنایا جائے کہ کوئی غیر معیاری گندم مارکیٹ میں ریلیز نہ ہو۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت محکمہ خوراک اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کے علاوہ محکمہ خوراک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کی طرف سے پاسکو کی تحلیل کے فیصلے کے تناظر میں صوبائی حکومت کے لائحہ عمل پر غوروخوص کیاگیا ۔
اجلاس میں پاسکو کی تحلیل کی صورت میں صوبائی حکومت کے ویٹ اسٹوریج کی استعداد کو بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاگیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں منصوبہ شامل کیا جائے گا ۔
فیصلہ کیا گیا کہ پاسکو کی تحلیل کی صورت میں وفاقی اور پنجاب حکومتیں اس بات کی ضمانت لی جائے کہ گندم کی بین الصوبائی نقل و حمل پر پابندی نہیں لگے گی۔
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس میں گندم کی خریداری کی مد میں پاسکو کے بقایاجات کی ادائیگیوں سے متعلق امور پر گفتگو سمیت میں مقامی کاشتکاروں کے بقایاجات بھی ترجیحی بنیادوں پر ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
اس موقع پر محکمہ خوراک کی استعداد کو بڑھانے کے لئے درکار عملے کی کمی پوری کرنے اورمحکمے کے جملہ امور خصوصا گندم کی خریداری، نقل و حمل اور اسٹوریج سے متعلق معاملات کو ڈیجیٹائز کرنے بھی فیصلہ ہوا ۔
محکمہ خوراک کی ملکیتی جائیدادوں کے بہتر انتظام و انصرام اور ان سے زیادہ سے زیادہ آمدن حاصل کرنے سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال اور اہم فیصلے کئے گئے ۔
اجلاس کو صوبے میں گندم کی ضرورت، دستیاب اسٹاک، ریلیز پالیسی، اسٹوریج کی استعداد اور دیگر امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کے پاس اس وقت وافر مقدار میں گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ہدایت کی کہ گندم کی خریداری سے متعلق جملہ امور میں شفافیت اور گندم کے معیار کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری، نقل و حمل اور اسٹوریج کے عمل سارے عمل کو ڈیجیٹائز کیا جائے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ گندم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی غیر معیاری گندم مارکیٹ میں ریلیز نہ ہو۔

مزید پڑھیں:  پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج