کرم میں مستقل امن کیلئے پارلیمانی

کرم میں مستقل امن کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

ویب ڈیسک: کرم میں مستقل امن کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔
ضلع کرم میں حالیہ تصادم کے نتیجے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں اقدامات کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز صوبائی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن بنچ کے رکن ریاض خان نے کہا کہ ضلع کرم میں جاری جنگ کے دوران 46 افرادجاں بحق ہوچکے ہیں، دوماہ پہلے بھی 54 شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے ،95 فیصد لوگ وہاں امن کے خواہاں ہیں، اس کے علاوہ رہ جانے والے باقی پانچ فیصد افرادکے سروں پرمختلف تنظیموں کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کرم میں غیرملکی ہتھکنڈے آزمائے جا رہے ہیں، ان تنظیموں نے چار ہزار تک لوگوں کو تربیت دے رکھی ہے، کسی کو دہشت گرد نہیں ٹھہرایا ہے بلکہ یہ مطالبہ کیا تھاکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر منفی سرگرمیوں میں ملوث عناصر پر دہشت گردی کے مقدمات درج کئے جائیں۔
یاد رہے کہ کرم میں مستقل امن کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے، اس سلسلے میں اقدامات کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔ دوماہ پہلے بھی 54 شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے ،95 فیصد لوگ وہاں امن کے خواہاں ہیں، اس کے علاوہ رہ جانے والے باقی پانچ فیصد افرادکے سروں پرمختلف تنظیموں کا ہاتھ ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبر گرلز میڈیکل کالج پشاور کےزیر اہتمام نیشنل انڈر گریجویٹ میڈیکل ریسرچ کانفرنس