ایران پر حملے کا امکان

ایران پر اسرائیل کی جانب سے بڑے حملے کا امکان

ویب ڈیسک: تہران کی جانب سے گزشتہ روز ہونے والے میزائل حملے کے بدلے میں ایران پر اسرائیل کی جانب سے بڑے حملے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔
اس سلسلے میں امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل بھی ایران پر میزائل حملے کا جواب دینے کی تیاری کر رہا ہے۔
ایران نے گزشتہ روز اسرائیل پر 190بیسلٹک میزائل فائر کیے تھے۔
اس حوالے سے ایران کی پاسداران انقلاب کا دعویٰ ہے کہ 90 فیصد میزائل نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے زیادہ تر میزائلوں کو امریکا کی مدد سے ناکام بنا دیا، کچھ میزائل زمین پر گرے تاہم ان میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایران کی جانب سے حملے کے بعد صدر مسعود پزشکیان نے اپنے بیان میں کہا کہ صیہونی ریاست کی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن جواب دیا گیا ہے جبکہ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیل پر اگلا حملہ اس سے بھی کہیں زیادہ تکلیف دہ ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی جانب سے حملے پر ردعمل میں کہا کہ اپنے اس اصول پر قائم رہیں گے کہ جو بھی ہم پر حملہ آور ہو گا ہم اس پر حملہ کر دیں گے۔
اس کے علاوہ سابق اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ایران کے میزائل حملوں کے جواب میں موجودہ اسرائیلی حکومت سے ایران پر حملے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا پچھلے 50 سال میں اسرائیل کو پہلی مرتبہ بہت ہی بڑا موقع ہاتھ لگا ہے کہ وہ مشرق وسطی کا چہرہ تبدیل کرسکتا ہے۔
اب اس حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ چند روز میں اسرائیل حملہ کرے گا اور ایران کی تیل تنصیبات اور اسٹریٹجک مقامات کو نشانہ بنائے گا۔

مزید پڑھیں:  سیاسی جماعتوں کے احتجاج پر ریڈ زون پھر سیل، وزراء بھی پیدل چلنے پر مجبور