موسمیاتی تغیر سے ناواقف محکمہ تعلیم

موسمیاتی تغیر سے ناواقف محکمہ تعلیم نے سکول ٹائمنگ چینج کر دی

ویب ڈیسک: موسمیاتی تغیر سے ناواقف محکمہ تعلیم نے اکتوبر شروع ہوتے ہی سکول ٹائمنگ چینج کر دی۔ ان کے لئے یہ لازمی اس لئے ہے کہ اس مہینے موسم سرما کا آغاز ہوا کرتا تھا لیکن موسمیاتی تبدیلی کے باعث سب کچھ بدل گیا اور اب اکتوبر میں بھی گرمیوں جیسا موسم ہے۔ اس کے باوجود سکول ٹائمنگ بدلنا اس موسمیاتی تغیر سے ناواقفیت ظاہر کرتی ہے۔
پشاور ، مردان ، چارسدہ ، صوابی اور نوشہرہ سمیت متعدد اضلاع میں سرکاری سطح پر صبح ساڑھے 8بجے سکول کی حاضری، دوپہر میں 40منٹ کا وقفہ برائے کھانا اور باجماعت نماز کے بعد تقریبا 2بجکر 40منٹ پر چھٹی کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔
یہ شیڈول کئی دہائیوں سے نافذ ہے تاہم امسال گرمی کی صورتحال دیکھے بغیر ہی شیڈول معمول کے مطابق جاری کر دیا گیا۔ موسمیاتی تغیر نے شہریوں کی زندگی میں مشکلات کھڑی کر دی ہیں تاہم خیبر پختونخوا کی سرکار تاحال اس تغیر کیلئے خود کو ڈھالنے سے قاصر ہے۔
ماہ اکتوبر میں بھی جولائی اگست جیسی گرمی اور ایئرکنڈیشن کے استعمال کے باوجود سرکاری سطح پر نئی پالیسی کی تیاریوں کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔
پشاور سمیت میدانی علاقوں میں اکتوبر میں سردیاں شروع ہوجاتی ہیں تاہم موسمیاتی تغیر نے پورا نظام ہی تبدیل کر دیا ہے۔
امسال اکتوبر میں بھی شہری پسینے میں شرابور اور ایئرکنڈیشن کے استعمال پر مجبور ہیں تاہم سرکاری سکولوں نے کئی دہائیوں قبل طے شدہ شیڈول پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جس کا براہ راست اثر بچوں پر پڑ رہا ہے۔
پشاور ، مردان ، چارسدہ ، صوابی اور نوشہرہ سمیت متعدد اضلاع میں سرکاری سطح پر صبح ساڑھے 8بجے سکول کی حاضری، دوپہر میں 40منٹ کا وقفہ برائے کھانا اور باجماعت نماز کے بعد تقریبا 2بجکر 40منٹ پر چھٹی کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔
یہ شیڈول کئی دہائیوں سے نافذ ہے تاہم امسال گرمی کی صورتحال دیکھے بغیر ہی شیڈول معمول کے مطابق جاری کر دیا گیا۔
شدید گرمی کے باعث سکول کے کھلے میدان میں سخت دھوپ میں بچوں کی باجماعت نماز بھی مشکل ہوگئی ہے ۔ گرمی کے مارے بچے سکول میں اضافی وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔
پشاور میں چند ایک سکولوں کے پرنسپلز اور ہیڈماسٹرز نے حالات کے مدنظر بچوں کی صحت برقرار رکھنے کے لئے ازخود فیصلہ کرتے ہوئے کھانے اور نماز کاوقفہ ختم کردیا، اور صبح حاضری بھی 8 بجے کردی ہے جس سے بچوں کو جلدی چھٹی ہوجاتی ہے تاہم بیشتر سکولوں کے سربراہ سرکاری سطح پر جاری اعلامیہ کو آسمانی صحیفہ سمجھتے ہوئے اسی پر کاربند ہیں، جس سے سارا نقصان بچوں کا ہو رہا ہے۔
موسمیاتی تغیر سے ناواقف محکمہ تعلیم نے اکتوبر شروع ہوتے ہی سکول ٹائمنگ چینج کر دی۔ ان کے لئے یہ لازمی اس لئے ہے کہ اس مہینے موسم سرما کا آغاز ہوا کرتا تھا لیکن موسمیاتی تبدیلی کے باعث سب کچھ بدل گیا اور اب اکتوبر میں بھی گرمیوں جیسا موسم ہے۔ اس کے باوجود سکول ٹائمنگ بدلنا اس موسمیاتی تغیر سے ناواقفیت ظاہر کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ کے ساتھ جھڑپ میں 8اسرائیلی فوجی ہلاک