پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں

پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں، راستے نہ روکے جائیں، شوکت یوسفزئی

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ احتجاج کا حق ہمیں آئین نے دیا ہے، پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں، ہمارے راستے نہ روکے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت کا ظلم برداشت کرلیں گے، لیکن اگر تحریک انصاف کی حکومت آئی تو احتساب ضرور ہوگا۔
ڈی چوک میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور اسے روکنے کے لیے حکومتی اقدامات پر اپنے ردعمل میں شوکت یوسف زئی نے کہا کہ اگر سڑکیں بند نہ کی جائیں تو ایک جگہ پر احتجاج ہوجائے گا، انہوں نے حکومتی اقدامات پر کہا کہ کس جمہوریت میں احتجاج پر پابندی ہوتی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ 4 روز سے وفاق اور پنجاب کے وزراء پریس کانفرنسز میں تواتر کے ساتھ دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اٹک پار کر کے دکھاؤ، سیاست میں ایسا کب ہوا ہے، ییہ تو سراسر فسطائیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ہوتا کون ہے جو پورے پاکستان کا مالک بنا ہوا ہے؟ پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو احتساب ہو گا۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم پرامن ہیں، پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں، ہمارے راستے نہ روکے جائیں، ہماری قربانیاں جمہوریت کے لیے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کر دی گئی ہے، فسطائی حکومت جتنا ظلم کرنا چاہے کر لے ہم برداشت کر لیں گے، لیکن ایک وقت ایسا آئیگا کہ احتساب ضرور ہوگا۔
سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ جتنے بھی احتجاج کیے ہیں سب پرامن تھے، ہمارے کارکنان کی جانب سے کوئِ پرتشدد کارروائیاں نہِں ہوئیں، گولیاں پولیس کی طرف سے چلائی گئیں۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت کنٹینر لگا کر راستے بلاک نہ کرتی تو شام تک دھرنا ختم کر کے لوگ واپس گھروں کو چلے جاتے، حکومت جہاں روکے گی وہیں پر دھرنا ہو گا۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ کی اسرائیلی فوجی پر کاری ضرب، اہلکار ہلاک، 3 ٹینک تباہ