khwaja brothers

سپریم کورٹ: خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ: ” ظلم رہے اور امن بھی ہو، کیا ممکن ہے تم ہی کہو”

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری،87صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مقبول باقر نے تحریر کیا.

جسٹس مقبول باقر نے فیصلے کے آخر میں حبیب جالب کے شعر کا حوالہ بھی دیا، "ظلم رہے اور امن بھی ہو، کیا ممکن ہے تم ہی کہو”

تحریری فیصلہ میں لکھا ہے کہ ہماری نجات آزادی اظہار رائے میں ہے، جب تک ہم جمہوری اقدار کا کلچر پیدا نہیں کرتے امن کا قیام خواب ہی رہے گا،جب تک ہم جمہوریت اور آزاری کی قدر نہیں کرتے اقوام عالم میں اپنا مقام حاصل نہیں کرسکتے.

مزید پڑھیں:  5دن میں ضمانت پر فیصلہ کرنا لازمی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

فیصلے میں مزید لکھا ہوا ہے کہ ماتحت عدلیہ میں زیر التواء دیوانی کیس کو نیب کے ریفرنس میں شامل کیا گیا ،ملک میں اختیارات کی تقسیم کے تصور کو توہین کیساتھ روندا گیا،یہ مقدمہ بنیادی حقوق کی پامالی،آزادی سے محرومی،اور انسانی عظمت کی توہین کی کلاسک مثال ہے،موجودہ مقدمہ نیب کی قانون کی خلاف ورزی کامظہر ہے،کرپشن کا خاتمہ ایک منفرد کام ہے.

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم کے لئے نمبرز پورے کریں گے، بلاول بھٹو

فیصلے میں مزید لکھا ہوا ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کے اقدامات قانون کے مینڈیٹ کے مطابق ہونے چایہے،بظاہرنہیں لگتا خواجہ بدران نے ایسا جرم کیا جس کا نیب ٹرائل ہو،نیب خواجہ بردران کا پیراگون کمپنی کیساتھ کسی قسم کا تعلق جوڑ نہ سکا،نیب کا خواجہ بردران کو حواست میں رکھنا نیب قانون سے مچابقت نہیں رکھتا،آئین کی منشا ہے کہ شہریوں کے ان کے حقوق سے محروم نہ رکھا جائے.