Screen Shot 2020 08 19 at 3.25.04 PM

حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر وفاقی وزراء کی نیوز بریفنگ : خوشحالی کا دور شروع ہوچکا،مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں

ویب ڈیسک (اسلام آباد): حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر وفاقی وزراء کی نیوز بریفنگ،وفاقی وزیر مراد سیعد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق احتساب ،شفافیت،میرٹ اور خود انحصاری کیلئے کوشاں ہیں.وزارت مواصلات میں شفافیت کیلئے ای ٹیکنالوجی کو فروغ دے رہے ہیں.وزارت مواصلات میں 750ملین روپے کی بچت کی گئی.خود انحصاری کیلئے محاصل میں اضافے پر بھی توجہ مرکوز ہے. ہمارے دور میں شاہراہوں کے منصوبوں پر 48.2فیصد زیادہ کام ہوا ہے.روزگار کے مواقعوں اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حکمت عملی اپنائی ہے.سیالکوٹ ۔راولپنڈی،کراچی ۔چمن ۔کوئٹہ سمیت آٹھ منصوبوں پر کام ہورہا ہے.وزارت پوسٹل سروسز میں بھی انقلابی اقدامات کیے گئے ہیں.محکمہ ڈاک میں متعدد نئے منصوبے شروع کیے گئے ہیں.موٹروے پولیس کی ہیلپ لائن 130پر رسپانس ٹائم کم کرکے 2منٹ پر لارہے ہیں.

وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمار ا جمہوری فرض ہے کہ عوام کو اپنی کارکردگی سے آگاہ کریں.ففتھ جنریشن وار کا ہدف ملک میں افراتفری اور ناامیدی پیدا کرنا ہوتا ہے.اپوزیشن عوام میں مایوسی اور افراتفری پیدا کرنا چاہتی ہے.عوام ہمارے ساتھ ہیں،تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے.وزیراعظم نے ایک بار پھر واضح کردیا کہ قانون کی حکمرانی یقینی بنائیں گے.خوشحالی کا دور شروع ہوچکا،مثبت نتائج سامنے آرہے.

وفاقی وزیر فواد چودھری کا میڈیا بریفنگ کا دوران کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کی سیاست میں کرپشن کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا.وزیراعظم عمران خان احتساب کو یقینی بنانےکیلئے پرعزم ہیں.پی ٹی آئی حکومت نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کےشعبےپرخصوصی توجہ دی.کورونا آیا تو ملک میں ماسک اور سینیٹائزرزکی قلت کاسامنا تھا-ہم نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دیا.آج پاکستان مختلف آئٹمز برآمد کررہا ہے.اس وقت این آر ٹی سی کی ماہانہ 250وینٹی لیٹرز بنانے کی صلاحیت ہے.زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو ترقی دینا ترجیح ہے.رواں سال 500ٹیکنالوجی فارمز قائم کرنے کا ہدف ہے.الیکٹرو میگنیٹک شعبے میں سیالکوٹ کو خصوصی اقتصادی زون قراردینے کا منصوبہ ہے.ایک سال میں سرجیکل کی برآمدات 2ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے.پولیس مانیٹرنگ کو ڈرون پر منتقل کرنے کا بھی منصوبہ ہے.

مزید پڑھیں:  صدر مملکت نے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کو مسترد کردیا

وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے وزارت انسانی حقوق میں کوئی دلچسپی نہیں لی.انسانی حقوق کے حوالے سے قوانین پر عمل درآمد کیلئے کوشاں ہیں.خواتین کے حقوق کے حوالے سے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں.وزارت انسانی حقوق کے بہت سے بلز قائمہ کمیٹیوں کے پاس ہیں.زینب الرٹ بل، چائلڈڈومیسٹک لیبر بل پاس کرائے گئے.سینئر سٹیزن بل بھی ایک سال سے قائمہ کمیٹی کے پاس ہے.سٹیزن پورٹل پر 17ہزار شکایات کا ازالہ کیا گیا.انسانی حقوق اور بچوں کے حقوق کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی گئی.اسلام آباد پمز ہسپتال میں خواجہ سراؤں کے لئے الگ وارڈ بنایا گیا.خواتین قیدیوں کے حوالے سے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں.

مزید پڑھیں:  تحصیل کبل میں غیرت کے نام پر دوہرے قتل کی واردات، ملزم گرفتار

وفاقی وزیر فیصل واڈا کا کہنا تھا کہ داسو ، مہمند ، دیامر بھاشا ڈیموں پر کام شروع ہو چکا ہے.ملک بھر میں 12چھوٹے ڈیمز بھی بنائے جا رہے ہیں.منصوبوں کیلئے 80فیصد فنڈز وزارت آبی وسائل اور 20فیصد حکومت دے گی.وزارت آبی وسائل کے منصوبوں سے روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوئے.

وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو آغاز میں معیشت اور توانائی کے چیلنجز درپیش تھے.متبادل توانائی کے ذرائع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں.توانائی کے مقامی وسائل کو بروئے کار لارہے ہیں.متبادل توانائی کے ذرائع سے عوام کو سستی بجلی فراہم ہوگی.حکومتی ٹھوس حکمت عملی سے کار کے کیس میں 200ارب روپے کے جرمانے سے بچایاگیا.آئی پی پیز کیساتھ طویل مذاکرات کے بعد نئے معاہدے پر اتفاق ہوا ہے.سستی بجلی کیلئے پن بجلی کے متعدد منصوبوں پر کام ہورہا ہے.حکومتی کوششوں سے ہوا سے 800میگاواٹ بجلی کے 15منصوبوں پر کام جاری ہے.بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں.ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں 10ہزار روزگار کے مواقع پیدا کر رہے ہیں.گردشی قرضوں میں کمی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں.