خزانہ کونسلر گرفتار

خزانہ،کونسلرگرفتار، 2ایم پی ایزاورکارکنوں کاہنگامہ

ویب ڈیسک : خزانہ کے علاقہ میں نیبر ہوڈ کونسلر کی گرفتاری اور اس پر مبینہ تشدد پر2 صوبائی ارکان اسمبلی اپنے کارکنوں سمیت خزانہ پولیس اسٹیشن پہنچ گئے جہاں ان کی پولیس کیساتھ تلخ کلامی اور گالم گلوچ ہوگئی جبکہ بعد میں انہوں نے احتجاجاً چارسدہ روڈ کو ٹریفک کیلئے بلاک کردیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، پولیس اور ایم پی ایزکی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف پستول تاننے کے بھی الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ روزتھانہ خزانہ اورفقیرآباد پولیس نے لڑمہ کے علاقہ میں مشترکہ کارروائی کے دوران نیبرہوڈ کونسلر احمدسمیت تین افراد کو حراست میں لیا، پولیس کے مطابق ملزم 324 کے مقدمہ میں تھانہ فقیرآباد پولیس کو مطلوب تھا جسے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔گرفتاری کی اطلاع ملنے پر صوبائی اسمبلی اجلاس کے بعد2ارکان صوبائی اسمبلی آصف خان اورارباب جہانداد بھی انہیں چھڑانے کیلئے تھانہ خزانہ پہنچ گئے جہاں مبینہ طور پر ان کی ایس ایچ اوخزانہ اعجاز ودیگرکیساتھ تلخ کلامی ہوگئی جبکہ ایک دوسرے پر اسلحہ تاننے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔دوسری جانب ایم پی ایز اور ان کے کارکنوں نے الزام لگایا کہ نیبرہوڈ کونسلر کو بغیر وارنٹ غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے اور اس پر تشدد بھی کیا گیا۔پولیس کیساتھ ایم پی اے اور کارکنوں کے تلخ جملوں کے تبادلے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ۔
ارکان اسمبلی نے اپنے ورکروں کو بھی تھانے طلب کیا جس کے بعد بڑی تعداد میں کارکن اورمتعلقہ علاقہ کے مکینوںنے تھانہ خزانہ کے سامنے جمع ہوئے اور سڑک کو ٹریفک کیلئے بلاک کردیا۔ احتجاج کی وجہ سے چارسدہ روڈ کئی گھنٹوں تک کیلئے آمدورفت کیلئے بند رہا جس کی وجہ سے گاڑیاں ٹریفک میں پھنس کررہ گئی تھیں جبکہ شہریوں کو متبادل راستوں پر جانا پڑا جبکہ کئی پیدل چلنے پر مجبور ہوئے۔اس دوران کارکنوں نے پولیس کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ بعدازاں پولیس افسران نے ایم پی ایز کے ساتھ طویل مذاکرات کئے جس کے بعد کارکن منتشر ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:  جماعت اسلامی بدنیتی پر مبنی آئینی ترمیم مسترد کرتی ہے، لیاقت بلوچ