پی ٹی آئی میں چار سالہ دور بہت سخت تھا ، ناصر موسٰی زئی

ویب ڈیسک :پشاور سے پی ٹی آئی کے ایم این اے ناصر خان موسیٰ زئی نے پارٹی چھوڑنے کے اعلان کی تصدیق کردی ہے پیر کے روز پشاور پریس کلب میں ایم این اے ناصر موسیٰ نے میڈیا نمائندوں سے اس حوالے سے ایک غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ پی ٹی آئی میں چار سالہ کا عرصہ بہت مشکل کے ساتھ گزارا ہے اس دوران بہت مرتبہ کوشش کی کہ صوبے کے مسائل کو سامنے لانے کیلئے میڈیا پر آئوں لیکن پارٹی کی قیادت کی جانب سے صرف چند پارٹی عہدیداروں کو ہی میڈیا پر جانے کی اجازت تھی اور خواہش کے باوجود وہ میڈیا سے بات چیت نہیں کرسکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چار سالہ دور بہت زیادہ سخت تھا اور ملک کی بہتری کیلئے جو وعدے کئے گئے تھے اور تبدیلی کا جوخواب دکھا یا گیا تھا وہ پورا نہیں ہوسکاہے
واضح رہے کہ ناصر موسیٰ زئی ایک عرصہ تک ن لیگ کا حصہ تھے پی ٹی آئی کے ایم این اے گلزار خان کے انتقال کے بعد2017ء کے ضمنی الیکشن میں وہ ن لیگ اور متحدہ سیاسی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار تھے پی ٹی آئی کے موجودہ ایم این اے ارباب عامر نے یہ انتخاب جیتا تھا اور ناصر موسیٰ زئی 24ہزار790ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے جس کے بعد2018کے الیکشن سے قبل وہ پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے اور انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی کا ٹکٹ جاری کیا گیا جس میں کامیابی کے بعد وہ پی ٹی آئی کے ایم این اے تھے تاہم اب وہ پارٹی چھوڑ رہے ہیں اور آئندہ الیکشن میں وہ متوقع طورپرجے یو آئی کے امیدوار ہوں گے۔ ناصرموسیٰ زئی سے منسوب مختلف پیغامات بھی واٹس گروپوں اورسوشل میڈیاپروائرل ہیں جبکہ دوسری طرف تحریک انصاف نے اس صورتحال میں متحرک ہوگئی ہے
ناصر موسیٰ زئی کوڈسپلن کی خلاف ورزی پرکارروائی کابھی سامنا ہے۔پی ٹی آئی کے منحرف ایم این اے ناصر موسیٰ زئی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں وزیر اعلیٰ محمود خان کی جانب سے پیغام ملا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے ۔ناصر موسیٰ زئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے واٹس ایپ پر انہیں پیغام بھیجا ہے کہ آپ کو خطرہ ہے۔ اس لئے اپنی نقل و حرکت محدود کردوں اور گھر سے زیادہ باہر نہ نکلوں۔ ناصر موسیٰ زئی نے مزید کہا کہ میں نے مذاق میں وزیراعلیٰ سے پوچھا ہے کہ مجھے ارشد شریف والی تھریٹس تو نہیں ہیں ؟ پہلے تھریٹ جاری کرتے ہیں اور پھر صفایا کر دیتے ہیں ۔ ناصر موسیٰ زئی نے کہا کہ شاید وزیر اعلیٰ کو معلوم ہو گیا ہے کہ میں جے یو آئی میں جارہا ہوں اسی لئے تھریٹ پیدا کر دیا۔

مزید پڑھیں:  چین کی مدد سے پاکستان میں ایٹمی بجلی گھر بنانے کا منصوبہ تیار