سی این جی بندش، خیبر پختونخوا میں کاروبار معطل، پہیہ رک گیا

سی این جی بندش، خیبر پختونخوا میں کاروبار معطل، پہیہ رک گیا

ویب ڈیسک :خیبر پختونخوا میں سی این جی بحران نے بڑے شہروں بشمول پشاور آمدورفت کے ساتھ روزمرہ زندگی کے معاملات کو بھی مفلوج کر دیا ہے، صوبہ میں نصف سے زائد ٹرانسپورٹ معطل اور سڑکوں پر موجود گاڑیوں نے کرایہ دوگنا کر دیا ہے، اس کے علاوہ بازاروں میں ہوٹلز اور دیگر کاروبار بھی سی این جی سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ سی این جی سٹیشنوں کی بندش سے بھی گھریلو صارفین کیلئے گیس کا بحران حل نہیں ہوا اور گھروں میں تاحال گیس کی سپلائی کو بحال نہیں کیا جاسکا ہے
اس وقت شہری دوہرے مسائل میں شب و روز گزارنے پر مجبور ہیں اور حکومت کی جانب سے کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں لائی جا رہی۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں سی این جی سستا ایندھن کے طور پر نہ صرف گاڑیوں وغیرہ میں استعمال ہوتاہے بلکہ بیکری، پکوڑا فروش، مچھلی فروش اور کباب فروش بھی فان گیس یا لکڑیوں کی بجائے سی این جی استعمال کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ پہلے صرف گھریلو صارفین کیلئے گیس دستیاب نہیں تھی لیکن وفاقی حکومت کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گھریلو صارفین کو گیس کی سپلائی بحال رکھنے کیلئے سی این جی سٹیشنوں کی بندش سے مذکورہ تمام کاروبار بھی معطل اور پہیہ رک گیا ہے جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں گیس والے اضلاع میں شدید پریشانی کا سامنا ہے اور ہر چیز کی قیمت دوگنا بڑھ گئی ہے
بدھ کے روز صوبہ کے تقریباً تمام شہروں میں ٹرانسپورٹ اڈوں پر لوگوں کا رش رہا لیکن گاڑیاں ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے پارک کی گئی تھیں اور کرایہ بھی ڈبل وصول کیا جا رہا تھا، اس لئے گاڑیاں کم اور سواریاں زیادہ تھیں، گیس بحران سے پشاور شہر میں بھی نصف سے زائد ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب اور رکشا سروس میں ڈرائیورز من مانے کرائے وصول کررہے تھے جبکہ احتجاج کا سلسلہ بھی زور پکڑ رہا ہے، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ رواں ہفتے کے دوران یہ شیڈول تبدیل کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا نگران دور میں بھرتی1800ملازمین کو نکالنے کا اعلان