سیاسی قیادت

سیاسی قیادت ذاتی جھگڑوں میں پھنسی ہے،مسائل پرتوجہ نہیں،صدرعلوی

ویب ڈیسک:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اچھی صحت اور متوازن معاشرے کے قیام کیلئے زیادہ سے زیادہ پیدل چلنے، دوتین منزلوں تک لفٹ کی بجائے سیڑھیوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ خوراک میں مرغن،نمک اور چینی کے زیادہ استعمال کی بجائے تازہ سبزیوں اورپھلوں کے استعمال کو ترجیح دینی چاہیے۔غیرمتعدی امراض(این سی ڈیز)کے بڑھتے ہوئے خطرات اور ان سے ہونے والی شرح اموات میں اضافے کامقابلہ متوازن خوراک اورہلکی پھلکی ورزش کے ذریعے ممکن ہے۔
پاکستان جیسے غریب اور کم شرح تعلیم والے ممالک کے پاس بڑھتے ہوئے امراض کاواحد اور پائیدار حل بیماریوں سے بچائو اور حفاظتی تدابیر اختیار کرنے میں ہے۔وہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاورمیں تیسری بین الاقوامی پبلک ہیلتھ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے جب کہ اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان،مشیر برائے صحت خیبر پختونخوا پروفیسرڈاکٹر عابد جمیل،وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم گنڈاپور،سیکرٹری صحت،ڈی جی ہیلتھ،ڈینز،مختلف اداروں کے سربراہان،غیرملکی مندوبین،فیکلٹی،ماہرین طب اور طلباء وطالبات بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمیں صحت بالخصوص این سی ڈیز سے متعلق کوئی بھی پالیسی اور حکمت عملی بناتے ہوئے سماجی اور معاشرتی ضروریات،مسائل اور رویوں کو لازماًمدنظر رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں پالیسیوں کی کوئی کمی نہیں ہے اصل مسئلہ ان پالیسیوں پرعمل درآمدکاہے۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ 9ملین زچگیاں ہوتی ہیں جن میں آدھی تعدادغیرارادی ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا ہماری سیاسی قیادت معاشرے کودرپیش سماجی اور صحت عامہ کے مسائل پر توجہ دینے کی بجائے ذاتی مفادات اور سیاسی جھگڑوں میں پھنسی ہوئی ہے جویقیناً ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
صدر علوی نے کہاکہ ہماری 24 فیصد آبادی ذہنی بیماریوں کاشکار ہے،60،80 فیصد طلباء مینٹل سٹریس میں ہیں،ذہنی پریشانی کے کئی دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ ایک اہم وجہ مالی پریشانیاں ہیں جن سے نمٹنا ہم سب کے لیئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ ڈاکٹرز کو این سی ڈیز سے بچائو کے حوالے سے الگ ٹریننگ دینے کے بجائے انہیں انکی طبی تعلیم کے دوران ہی ان موذی امراض سے بچائو کی اہمیت اور عملی طریقوں کے حوالے سے تربیت دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں اور نئی نسل کو معاشرے سے جوڑنے اور انہیں معاشرتی مسائل سمجھنے کا احساس اور ادراک دلانے کو ترجیح دینی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ کوویڈبحران میں کامیابی ہمارے لئے ایک اچھا ماڈل ہے اس ماڈل کو این سی ڈیز کی وباء سے نمٹنے پر بھی لاگو کیا جا سکتا ہے ڈینٹسٹری کے 95 فیصد امراض سے دانتوں کی صفائی کے ذریعے بچا ئو ممکن ہے۔

مزید پڑھیں:  صوابی میں جائیداد تنازعہ پر بھتیجے کے ہاتھوں 2 چچا قتل، ایک زخمی