نیب کیسز دوبارہ کھل گئے ، خیبر پختونخوا کی بیوروکریسی میں ہلچل

ویب ڈیسک: نیب قانون میں ترامیم واپس ہونے سے سیاست دانوں سمیت بیوروکریسی میں بھی ہلچل مچ گئی ہے خیبر پختونخوا میں تذبذب کی شکار بیوروکریسی نے فائلوں سے ہاتھ کھینچ لئے ہیں اور متعدد اجلاسوں میں سینئر بیوروکریٹس نے نیب کے ہاتھوں گرفتار نہ ہونے کی دہائی بھی دیدی ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پی ڈی ایم حکومت میں منظور ترامیم کالعدم قرار دینے کے بعد متعدد کیسز نیب کو واپس بھیج دیئے گئے ہیں کئی بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کے کیسز بھی دوبارہ سے کھول دیئے گئے ہیں
ایسے میں خیبر پختونخوا کی بیوروکریسی بھی خوف کا شکار ہوگئی ہے ذرائع کے مطابق متعدد اجلاسوں میں بھی سینئر افسران سے منظوری کی درخواست کی گئی تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ نیب کے ہاتھوں گرفتار نہیںہونا چاہتے ۔ ایک سینئر آفیسر پر دوران اجلاس منظوری کیلئے ہر ممکن کوشش کی گئی تو انہوں نے کہا ”کیاآپ چاہتے ہیں کہ نیب مجھے ہتھ کڑی لگا دے؟ میں یہ منظوری نہیں دے سکتا ”۔ خیبر پختونخوا کی بیوروکریسی پہلے ہی تذبذب کی شکار ہے اور اب نیب قوانین کے باعث مزید خوف کی شکار ہوگئی ہے جس کے باعث صوبے میں انتظامی بزنس منجمد ہوگیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  پاکستان 21 ویں بار آئی اے ای اےبورڈ آف گورنرزکا رکن منتخب