پاکستان میں مہنگائی کی شرح 31.4فیصد ہو گئی

ویب ڈیسک:ادارہ برائے شماریات پاکستان نے کہا ہے کہ کنزیومر پرائس انڈیکس پر مبنی افراط زر (مہنگائی) کی شرح سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 31.4 فیصد ہوگئی جو اگست میں 27.4 فیصد تھی۔حکومت کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری 3 ارب ڈالر کے بیل آٹ پروگرام کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد 4 ماہ میں پہلی بار افراط زرمیں اضافہ ہوا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کی رپورپ میں کہا گیا ہے کہ  جولائی میںآئی ایم ایف کی جانب سے منظور کیے گئے 3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے بعد ملک معاشی بحالی کی راہ پر گامزن تو ہے
، لیکن آئی ایم ایف کی شرائط نے افراط زر پر قابو پانے کی کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے، ملک نگراں حکومت کے تحت معاشی بحالی کی مشکل ترین راہ پر گامزن ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر ستمبر میں افراط زر میں 2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اگست میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:  جسٹس منیب ججز کمیٹی سے باہر، جسٹس امین الدین رکن نامزد