سٹارمرکاغزہ ولبنان جنگ بندی کا مطالبہ

برطانوی وزیراعظم سٹارمرکاغزہ ولبنان جنگ بندی کا مطالبہ

ویب ڈیسک: برطانوی وزیراعظم کیر سٹارمرکاغزہ ولبنان جنگ بندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے، انتخابات میں کامیابی کے بعد نومنتخب برطانوی وزیراعظم سٹارمر نے جنگ بندی کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے لبنان اسرائیل کشیدگی پر بات چیت کی۔
وزیر اعظم کیر سٹارمر نے منتخب ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ اپنی پہلی ٹیلی فونک گفتگو میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحد پر کشیدگی کم کرنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اسرائیلی ہم منصب کو بتایا کہ اسرائیل کی شمالی سرحد پر صورتحال بہت تشویشناک ہے ۔ ایسے میں یہ ضروری ہے کہ تمام فریقین امن اور کشیدگی سے بچتے ہوئے رہیں۔
انہوں نے فوری اسرائیل سے غزہ و لبنان جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
اس دوران انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم سمیت فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ بھِ ٹیلی فونک رابطہ کیا اور جنگ بندی اور دو ریاستی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
یاد رہے کہ ان تمام تر کوششوں کے باوجود اسرائیل غزہ پر اپنی تباہ کن جنگ روکنے کے لیے کوئی جھکاؤ نہیں دکھا رہا ۔
غزہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے لبنان میں سرحد پار سے حزب اللہ کے ساتھ بھی روزانہ فائرنگ کا تبادلہ جاری رکھا ہوا ہے جس میں دونوں جانب سے جانِیں ضائع ہو رہی ہیں۔
برطانوی وزیراعظم سٹارمر نے یرغمالیوں کی واپسی اور شہریوں تک پہنچنے والی انسانی امداد کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔
برطانیہ کے وزیراعظم نے فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی فون پر بات کی۔ اس دوران انہوں نے محمود عباس کو جنگ بندی کے حوالے سے اپنی تئیں کی جانیوالی کوششوں کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم سٹارمرکاغزہ ولبنان جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سمیت امداد کی فراہمی جاری رکھنے کا بھی مطالبہ کیا.
دوسری جانب اقوام متحدہ کی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانی نے غزہ میں فلسطینیوں کو بہادر قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں نے بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ غزہ کے بچے، مائیں اور بڑے بوڑھے، ڈاکٹر، نرسیں، اساتذہ، باورچی، صحافی، وکلاء، مذہبی وزراء، ماہرین تعلیم، دانشور، فنکار غرض زندگی کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کے حوالے سے انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ یہ سب اتحاد کی مثال اور بہادر ترین لوگ ہیں۔

مزید پڑھیں:  مطالبات کے حق میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کا صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاج