رؤف حسن کا دو روزہ ریمانڈ

رؤف حسن کا دو روزہ ریمانڈ منظور، ایف آئی اے کے حوالے

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کا دو روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ایف آئی اے نے رؤف حسن اور دیگر کو ڈیوٹی جج مرید عباس کی عدالت میں پیش کیا۔
یاد رہے کہ رؤف حسن اور دیگر کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ریکارڈ میں ریاست مخالف ویڈیوز کے ٹرانسکرپٹ لگائے گئے ہیں جن کا فرانزک بھی کرانا ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ اس سلسلے میں مزید 8 دن کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
ڈیوٹی جج مرید عباس نے استفسار کیا کہ رؤف حسن کا انڈیا سے ویزہ یا ٹکٹ بھی آیا ہے، راحول نامی بندے کے ساتھ آپ کی چیٹ ہے۔ اس کا اقرار کرتے ہیں؟
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ جی رؤف حسن کا انڈیا سے سفری ٹکٹ آیا ہے۔
جج مرید عباس نے رؤف حسن کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ کبھی بھارت گئے ہیں؟ راحول نامی بندے کے ساتھ آپ کی چیٹ ہے، اس کا اقرار کرتے ہیں؟
رؤف حسن نے جواب دیا کہ میں ریجنل تھنک ٹینک چلاتا ہوں، راحول انگلینڈ میں رہتا ہے، اس نے گیسٹ سپیکر کے طور پر مجھے بحرین بلایا تھا، میں کنگ کالج لندن کا سینئر فیلو ہوں، میری ذمہ داری الیکٹرانک میڈیا سے ڈیل کرنا ہے، میرا سوشل میڈیا سے کوئی تعلق نہیں، میں سوشل میڈیا ہینڈل نہیں کرتا۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عروبہ پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ کو ہینڈل کرتی ہیں، انہوں نے ابھی تک اکاؤنٹس کو سرنڈر نہیں کیا۔
پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ خاتون ایک ملازم کے طور پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہینڈل کرتی ہے، سارا کیس صرف موبائل فونز پر آ کر رک جاتا ہے جبکہ سب موبائل فون ایف آئی اے کے پاس ہیں۔
علی بخاری ایڈووکیٹ نے رؤف حسن سمیت دیگر گرفتار افراد کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کر دی۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ فریڈم آف سپیچ میں بھی سب سے پہلے ریاست کو دیکھنا ہوتا ہے، رؤف حسن نے کہا کہ مجھ پر سوشل میڈیا کی ذمہ داری نہیں ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جسے بعد میں سنا دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے رؤف حسن کا دو روزہ ریمانڈمنظور کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے جبکہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سیدہ عروبہ کنول کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

مزید پڑھیں:  سیالکوٹ میں گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ ،7افراد جاں بحق