ضلع کرم میں فریقین کے درمیان

ضلع کرم میں فریقین کے درمیان امن معاہدہ کامیاب

ویب ڈیسک: زمین کے تنازعہ پر کشیدگی کے بعد ضلع کرم میں فریقین کے درمیان امن معاہدہ کامیاب ہو گیا۔ اس دوران جرگے کی کوششیں رنگ لے آئیں۔
ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کے مطابق فریقین نے 2 ماہ کیلئے عارضی فائر بندی کے معاہدے پر دستخط کر دے ہیں، اس سے علاقے میں امن کے قیام میں مدد ملے گی۔
ان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ضلع کرم میں دونوں قبائل کے درمیان مستقل فائربندی کیلئے باقاعدہ معاہدہ کیا جائے گا جس کیلئَے کوشاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق جرگہ رکن حاجی رحمت حسین نے بتایا کہ امن معاہدہ کے دوران کسی بھی فریق کی جانب سے خلاف ورزی پر اسے 12 کروڑ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پشاور کرم شاہراہ کو آمدورفت کیلئے محفوظ بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جھڑپوں سے 50 افراد جاں بحق اور 226 زخمی ہوئے تھے، اس دوران جرگہ کی کوششوں کے بعد ضلع کرم میں فریقین کے درمیان امن معاہدہ کامیاب ہو گیا۔
ذرائع کےمطابق جرگہ کے بعد مورچے خالی کرا کے سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دیئے گئے، زمین کے تنازع پر تصادم میں فائر بندی پر رضامندی کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ بند ہو گیا۔
یاد رہے کہ کرم تنازعہ 50 زندگیاں نگلنے کے بعد تھم گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جھرپوں کے دوران راستے بند ہونے سے عوام اور کاروباری طبقہ شدید مشکلات کا شکار رہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پاراچنار پشاور شاہراہ جھڑپیں شروع ہونے کے بعد سے لے کر اس کے ساتویں روز تک ہرقسم کی آمدورفت کےلیے بند رہی۔
روڈ بند ہونے کے بارے میں درپیش مشکلات کا زکر کرتے ہوئے سماجی رہنما میر افضل خان نے کہا کہ ان دنوں کسانوں اور تاجروں کا بڑا نقصان ہو رہا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں اشیاء خورد و نوش، ادویات اور دیگر چیزوں کی بھِی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یاد رہے کہ ضلع کرم میں پیش آنے والے اس دلخراش واقعے میں جہاں علاقے کا امن تاراج ہوا وہیں‌کاروباری طبقہ بھی پریشانی کا شکار رہا.

مزید پڑھیں:  ملک میں میں مہنگائی کی شرح 44ماہ کی کم ترین سطح پرآگئی