بڑی جماعتیں برسراقتدار آ کر وعدے

بڑی جماعتیں برسراقتدار آ کر وعدے بھول جاتی ہیں، لیاقت بلوچ

ویب ڈیسک: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس میں محمقد اچکزئی نے کہا کہ تمام مسائل کا حل آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی میں ہے۔ جماعت اسلامی رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ بڑی جماعتیں برسراقتدار آ کر وعدے بھول جاتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کو ملاقات کیلئے دعوت دی گئی تھی، اس موقع پر سابق وزیر محمد علی درانی بھی موجود تھے۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نے محمود اچکزئی کی قیادت اور مذاکراتی مینڈیٹ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور سندھ کی قوم پرست جماعتوں نے بھی اس اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان نے تمام جماعتوں سے مشاورتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی نے بھی شرکت کی۔
دوران اجلاس جماعت اسلامی کی جانب سے اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کے بجائے چند نکات پرمحمود اچکزئی کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا۔
اس دوران جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے مؤقف اختیار کیا کہ بڑی جماعتیں برسراقتدار آ کر دور اپوزیشن میں کیے گئے وعدے بھول جاتی ہیں۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد اپوزیشن کی جماعتوں نے محمود اچکزئی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی اکثریت متنفر ہے، ان کے اس بیان کی تائید مولانا عبدالغفور حیدری اور ساجد ترین نے کی۔ محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں تمام تر خرابیوں میں مشترکہ ناقص حکمت عملی کارفرما رہی، تمام مسائل کا حل آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی میں ہے۔
یاد رہے کہ رہنما جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ بڑی جماعتیں برسراقتدار آ کر وعدے بھول جاتی ہیں۔ دوسری جانب صوبائی وسائل پر مقامی افراد کا آئینی حق تسلیم کرنے کی محمود اچکزئی کی تجویر کی حمایت کی گئی۔

مزید پڑھیں:  آرٹیکل 63اے نظرثانی کیس، جسٹس منیب اختر کالارجر بینچ میں شمولیت سےانکار