خیبرپختونخوا حکومت کا وفاق کے سرپلس

خیبرپختونخوا حکومت کا وفاق کے سرپلس ملازمین کھپانے سے انکار

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا حکومت کا وفاق کے سرپلس ملازمین کھپانے سے انکار ، وفاقی محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں ، بقایا جات ، پنشن ، میڈیکل ، سمیت مختلف مدوں میں فنڈز فراہم کرنے کے بعد ہی اس قسم کے ملازمین کو قبول کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق 60 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے اور سرپلس پول میں بھیجنے کیلئے سول سرونٹس ایکٹ 1973میں ترامیم شروع کردی گئی ہے، تاہم خیبر پختونخو حکومت نے وفاقی محکموں کے ملازمین کو قبول کرنے سے معذرت کر لی ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں ، بقایا جات ، پنشن ، میڈیکل ، سمیت مختلف مدوں میں فنڈز فراہم کرنے کے بعد ہی اس قسم کے ملازمین کو قبول کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سول سرونٹس ایکٹ کی سیکشن 2اور 11میں ترمیم کی جا رہی ہے، سول سرونٹس کا سیکشن 2 ملازمین کی تقرری کی شرائط سے متعلق ہے جبکہ سیکشن 11 ملازمت کو ختم کرنے اور پنشن کے امور سے متعلق ہے۔
حکومتی ذارئع کے مطابق حکومتی اخرجات میں کمی لانے اور ری سٹرکچرنگ کی مشق کے نتیجے میں کئی وزارتوں کو بند کیا جا ئے گا یا ان کا باہمی انضمام ہو گا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ متعدد اداروں کی بندش یا پھر ایک نوعیت کے اداروں کے باہمی انضمام سے ہزاروں کی تعداد میں ملازمین متاثر ہوں گے۔
پہلے مرحلے میں متاثرہ ملازمین کو سرپلس پول میں بھیجا جائے گا، دوسرے مرحلے میں سرپلس ملازمین دوسرے محکموں میں بھیجا جائے گا، سرپلس ملازمین و افسران کو گولڈن ہینڈ شیک بھی دیا جائے گا۔
دریں اثناءپاکستان ریلوے میں بھی 13ہزار سے زائد آسامیوںکو ختم کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ پشاور ڈویژن سمیت تمام ڈویژنوں میں 13ہزار سے زائد آسامیاں مالی اخراجات پر قابو پانے کے لئے ختم کی جا رہی ہےں ۔
ریلوے پشاور ڈویژن میں درجنوں ایسے ملازمین کی آسامیاں ختم کی جارہی ہےں جو گزشتہ کئی سالوں سے ڈیوٹی ادا نہیں کر رہے اور تنخواہیں وصول کر رہے ہیں، انہیں دیگر سٹیشنوں پر تعینات کیاگیا ہے۔
ان میں سابق ادوار میں سیاسی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے ملازمین بھی شامل ہیں جبکہ ایسے اضلاع میں تعینات ملازمین بھی اس میں شامل ہیں جہاں پر ریلوے کی سروس موجود ہی نہیں، تاہم ملازمین تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔
ریلوے ملازمین نے 13ہزار سے زائد آسامیوں کو ختم کرنے پر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کا وفاق کے سرپلس ملازمین کھپانے سے انکار کر دیا تاہم یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فنڈز فراہم کرنے کے بعد ہی اس قسم کے ملازمین کو قبول کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  پنجاب الیکشن ٹربیونلز بارے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم