وزیراعلیٰ کے پاس صوبے میں اکثریت

وزیراعلیٰ کے پاس صوبے میں اکثریت نہیں، اعتماد کا ووٹ لیں، گورنرخیبرپختونخوا

ویب ڈیسک: گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پاس صوبے میں اکثریت نہیں، اعتماد کا ووٹ لیں۔ انہوں نے 4 ابر اسمبلی اجلاس ملتوی کیا جس سے واضح ہے کہ وہ اعتماد کھو چکے ہیں۔
گورنر فصل کریم نے کہا کہ عدالت میں کہا ہے کہ ہماری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز نہیں، اس پر عدالت نے صوبائی حکومت کی رٹ مسترد کر دی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے درخواست ہے وائس چانسلرز آنے دیں، اس وقت 26یونیورسٹیوں بغیر وی سی کے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی کے مطابق چار بار اسمبلی اجلاس معطل ہو چکے، وزیراعلیٰ اسمبلی جانے سے کترا رہے ہیں، لگتا ہے وزیراعلیٰ اعتماد کھوچکے ہیں، انہیں اعتماد کا ووٹ لینا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ردوبدل کیوں کیا جارہا ہے قوم کو بتایا جائے، سمری پر دستخط کرنے میں ابھی وقت ہے۔
ادھر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور جمعیت علمائے اسلام کے راہنماء سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی کے مابین ملاقات ہوئی۔
اس دوران سیاسی معاملات اور صوبہ میں امن و آمان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا کے حقوق کے حصول اور مشکلات کے ازالہ کے لیئے سیاسی جماعتوں کا اتحاد ضروری ہے۔ موجودہ حکومت نے صوبہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
زاہد اکرم درانی کا کہنا تھا کہ صوبہ کے حقوق کے لیے سیاسی جماعتوں سے رابطے گورنر کا مستحسن قدم ہے۔
یاد رہے کہ گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پاس صوبے میں اکثریت نہیں، اعتماد کا ووٹ لیں۔ انہوں نے 4 ابر اسمبلی اجلاس ملتوی کیا جس سے واضح ہے کہ وہ اعتماد کھو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلی نے 5گھنٹے پوری پنجاب اور وفاقی انتظامیہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا