اسرائیلی افواج نے خیموں پر آتش

اسرائیلی افواج نے خیموں پر آتش گیر مواد برسادیا، 26فلسطینی شہید

ویب ڈیسک: غزہ کو زمینی اور فضائی حملوں کے بعد اس کا پورا انفراسٹرکچر تباہ و برباد کر دیا گیا، اب طرح طرح کے منفرد طریقے فلسطینیوں کی نسل کشی کے آزمائے جا رہے ہیں، اس دوران اسرائیلی افواج نے خیموں پر آتش گیر مواد برسادیا، جس میں 26 فلسطینی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ ان الگ الگ کارروائیوں میں 150 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
یہ خیمے غزہ کے الاقصیٰ ہسپتال کے باہر پناہ گزینوں کے سر چھپانے کی واجد جگہ تھی۔ ان پناہ گزینوں کے پاس اور کوئی جگہ نہیں بچی تھی، یہاں ان کا علان بھی ہو رہا تھا اور یہ ان کے سر چھپانے کی بھی جگہ تھی جسے صیہونیوں نے آتش گیر مواد پرسا کر جلا دیا۔ رپورٹ کے مطابق خیموں میں آگ لگنے سے کئی فلسطینی زندہ جل گئے۔
ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ دیر البلاح میں اسرائیلی بمباری سے خیموں میں آگ لگنے سے 4 فلسطینی شہید اور 70 سے زائد افراد زخمی ہو گئے جبکہ اسرائیلی حملے سے تقریباً 20 سے 30 خیمے جل گئے۔ نصیرت کے سکول میں پناہ لیے بے گھر افراد پر بھی صیہونیوں نے گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 22 افراد شہید اور 80 زخمی ہو گئے ہیں۔
غزہ ملیا میٹ کرنے کے بعد اسرائیلی افواج نے خیموں پر آتش گیر مواد برسادیا، جس میں 26 فلسطینی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ ان الگ الگ کارروائیوں میں 150 کے قریب لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ ایک سال سے جاری حماس اسرائیل جنگ میں اب تک 43 ہزار سے زائد افراد شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے جاری دہشتگردی میں ہزاروں لوگ شہید ہوئے ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، تاہم سب سے افسوس ناک بات یہ ہے کہ ان شہید ہونے والوں میں‌سب سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جس سے اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کا الزا درست معلوم ہوتا ہے.

مزید پڑھیں:  صوابی میں فائرنگ : پشاور سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں کوقتل کردیا گیا