8888888888888 scaled

نااہل حکومت کے تمام فنڈز نااہل ایم این ایز کو دیے جارہے ہیں ،اپوزیشن رہنمائوں کا احتجاجی کیمپ سے خطاب

ویب ڈیسک (پشاور ): وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے اپوزیشن رہنما نے احتجاجی کیمپ سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن ممبران کو دیوار سے لگایا جارہا ہے ۔رہنما اے این پی سردار بابک کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں اپوزیشن احتجاجوں پر مجبور ہیں ۔عوام سے تجدید کرتے ہیں کہ اپ کے حقوق کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہیں ۔
صوبائی حکومت ہمارے احتجاج کو ہلکا نہ لیا جاے ۔ صوبے کی مختلف اضلاع کے 45 نمائندے یہاں بیٹھے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے مزید اگر جانبدار کا مظاہرہ کیا تو لاکھوں لوگ سی ایم ہاوس کا محاصرہ کریں گے ۔ پی ٹی ائی کے کسی ایک ایم این اے نے صوبے کے حقوق کی بات نہیں کی ۔سرادر بابک کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کو بجلی کا خالص منافع نہیں دیا جاریا ہے۔یہ ایم این ایز اس معاملے پر خاموش کیوں ہیں ۔ نالائق ایم این ایز بتائیں کہ نہوں نے وفاق سے بات کی کہ کیوں ہمیں ہمارے وسائل سے محروم رکھا جارہا ہے۔
ہمارا اپنا گیس کیوں ہمیں نہیں مل رہا ۔ سردار بابک کا کہناتھا کہ ناہل حکومت نے تیسرا بجٹ پاس کیا لیکن اس میں صوبے کا حق نہیں ۔نااہل حکومت کے تمام فنڈز نااہل ایم این ایز کو دیے جارہے ہیں ۔ ہم جمہوری راستہ اپناے ہوے ہیں سیاسی طریقے سے معاملات کا حل چاہتے ہیں ۔ لیکن صوبہ پسماندگی کیبطرف جارہا ہے ۔اپوزیشن کے علاقوں میں اپوزیشن ممبران کی بیتوقیری کی جارہی ہے ۔خیبر ٹیچنگ ہسپتال واقعہ پر ان کو ڈوب مر جانا چاہیے ۔ اتنے بڑے سانحے پر ان کو اتنی توفیق نہ ملی کے جاکرتعزیت کرسکیں ۔ یہ لوگ اسمبلی کے فلور پر دروغ گوئی سے کام لے رہے ہیں ۔لاٹھی گولی کی سرکار اب نہیں چلے گی ۔ وزیر اعلی نے حلف اٹھا کر اس کی خلاف ورزی کررہے ہیں ۔ یہ احتجاج اب جاری رہے گا اور کوئی اس سے نہیں روک سکتے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ صبح دس سے شام پانچ تک تمام جماعتوں کے لوگ یہاں بیٹھیں گے ۔اپوزیشن کی اواز کو کوئی کمزور نہیں کرسکتی ۔ اپوزیشن میرٹ کی بالادستی کی اواز ہے مظلوموں کی اواز ہے ساری قوم کی اواز ہے ۔ اس حوالے سے ن لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی سردار یوسف نے وزیراعلی ہائوس کے سامنے احتجاج سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ وزیراعلی ہاس کے سامنے اپوزیشن اراکین مجبورا بیٹھ گئے ہیں۔موجودہ حکومت میں عوام کو انصاف ملا نہ ہی صوبے کو،انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں مریضوں کے علاج کا خاطر خواہ انتظام نہیں، اراکین صوبائی اسمبلی کو کوئی فنڈ نہیں دیا جارہا،۔یو ٹرن لینا حکومت کی روایت بن گئی ہے، ۔پی ڈی ایم کی میٹنگ کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے گا،

مزید پڑھیں:  حکومت کی ججز کی عمر کے تعین کیلئے بار کونسلز کو کمیٹی بنانے کی پیش کش