ویب ڈیسک (اسلام آباد)وفاقی حکومت کا شام 6 بجے سے صبح سہری تک لاک ڈاؤن کا اعلان اس دوران تمام کاروباری مراکز بند رہیں گے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ جس نے شاپنگ کرنی ہے دن میں کرے شام کے بعد بازار بند رہیں گے،شاپنگ کیلئے چاند رات یا رمضان کے آخر کا انتظار نہ کریں ہو سکتا ہے رمضان کے آخری ایام میں مکمل لاک ڈاؤن لگ جائے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی اداروں اور دفاتر میں صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک کام کیا جائے گا۔ وفاقی اور صوبائی اداروں اور دفاتر میں 50 فیصد ملازمین سے کام لیا جائے اور 50 فیصد ملازمین کو گھر بٹھا دیا جائےپھر ان 50 فیصد ملازمین کو بلا کر پہلے 50 فیصد ملازمین کو گھربٹھا دیا جائے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تمام ریسٹورانٹ پر عید تک مکمل پابندی ہوگی،گھر سے باہر ماسک پہننا لازم قرار، بغیر ماسک کے نکلنے والوں کو سزا اور جرمانہ ہوگا۔ ایک سے زیادہ دفعہ بنا ماسک کے پکڑے جانے پر 5 دن جیل یا ہسپتال میں کورینٹائن کردیا جائےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن علاقوں میں 5 فیصد سے زائد کورونا کیسز ہوئے وہاں کے تمام اسکولز کو عید تک بند کردیا جائے گا۔
لوگ احتیاط اور ایس او پی پر عمل نہیں کر رہے اس لئے وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کو ایس او پی پر عمل کروانے کیلئے سڑکوں پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاک فوج سڑکوں پر گشت کرےگی اور ایس او پی پر عملدرآمد کروائے گی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کا مکمل اختیار پاک فوج کے پاس ہوگا۔
اسد عمر نے کہا کہ ہم ایک ہفتہ صورتحال مانیٹر کریں گےاگر لوگوں نے احتیاط نہیں کی تو پھر مکمل لاک ڈاؤن لگا دیا جائے گا۔